- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
بیلجیئم کے ریسٹورینٹ نے امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ کردیا
آنٹ ورپ: بیلجیئم کے ایک مشہور ریسٹورینٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے 7 مسلمان ممالک کے مسافروں پر عارضی پابندی کے متنازعہ اعلان کے بعد اپنے مینو سے تمام امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ کردیا۔
ریسٹورینٹ کے مالک نے چند روز قبل اپنے تمام ملازمین کو طلب کرکے انہیں اس فیصلے سے آگاہ کیا کیونکہ ان کے نزدیک معاشی بائیکاٹ ہی وہ راستہ ہے جو ٹرمپ کی سمجھ میں آسکتا ہے جب کہ ریسٹورینٹ کے مالک کا کہنا ہےکہ امریکی اشیائے خوردونوش پر اس وقت تک پابندی عائد رہے گی جب تک ٹرمپ اپنی پالیسیاں تبدیل نہیں کرتے۔
ریسٹورینٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کے ہاں آنے والے صارفین ٹرمپ پر شدید تنقید کرتے ہیں اور کئی صارفین نے احتجاجاً امریکی کولا اور مشروبات پینے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد ریسٹورینٹ میں امریکی سگریٹ، چپس، چاکلیٹ، بسکٹ اور دیگر کھانے سمیت مشروبات کا بھی بائیکاٹ کردیا گیا ہے۔
اس اقدام سے ریسٹورینٹ کو کچھ نقصان بھی ہوا ہے لیکن مالکان کے بقول یہ ایک اصولی فیصلہ ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس چھوٹے سے فیصلے کا ٹرمپ پرکوئی اثر تو نہ ہوگا لیکن یہ ان کو ذہنی اور قلبی سکون فراہم کررہا ہے جس کے ذریعے وہ ٹرمپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ ریسٹورینٹ امریکی صدرکی پالیسی سے متفق نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔