نوجوان کھلاڑیوں کیلیے ’’تفریحی دوروں‘‘ کا سلسلہ جاری

بھارت جانے والے کئی کرکٹرز بھی بغیر کسی میچ میں شرکت کے واپس آ گئے


Sports Desk January 09, 2013
ناکامی کامران سے چمٹ گئی، ٹی 20 میں1 اور 5 رنز بنانے کے بعد ون ڈے میں 2 صفر۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

پاکستان کرکٹ میں ان دنوں نوجوان کھلاڑیوں کیلیے ''تفریحی دوروں'' کا سلسلہ جاری ہے۔

سلیکشن کمیٹی بڑے بڑے دعوے کر کے انھیں ٹیم میں شامل کرتی ہے اور وہ بغیر کھیلے واپس آ جاتے ہیں، بھارت جانے والی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں فاسٹ بولر اسد علی، بیٹسمین عمرامین اور لیفٹ آرم اسپنر ذوالفقار بابر بھی شامل تھے،ذوالفقار کو ون ڈے ٹیم میں بھی رکھا گیا،یہ تینوں کھیلے گئے بغیر وطن واپس آگئے، اسد علی کی شمولیت پر مصباح الحق اور محمد حفیظ نے ان کی صلاحیتوں کے بارے میں خوش کن باتیں کی تھیں لیکن ان کی صلاحیتوں کا زمانے کو پتہ ہی نہ چل سکا،اسی طرح ون ڈے اسکواڈ میں شامل فاسٹ بولر انور علی اور بیٹسمین حارث سہیل کے ساتھ وہاب ریاض اور عمران فرحت بھی موقع ملے بغیر واپس آئے۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ سلیکٹرز کے منتخب کردہ بعض کھلاڑیوں کو کپتان موقع دینے سے گھبراتے رہے، حالیہ کئی سیریز میں نئے کھلاڑی برائے نام کھیل کر یا سرے سے موقع ملے بغیر ہی واپس آتے رہے ہیں۔ دریں اثنا ناکامی سائے کی طرح وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل سے چمٹ گئی،انھیں ورلڈ کپ 2011 کے بعد گزشتہ سال آسٹریلیا کیخلاف سیریز میں دوبارہ ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔



میگا ایونٹ کی 8 اننگز میں وہ صرف ایک نصف سنچری بنا پائے، بیٹنگ کی یہ ناقص کارکردگی اب بھی سائے کی طرح ان کے ساتھ ہے، پہلے ٹی ٹوئنٹی میں1اور دوسرے میں 5 رنز بنانے کے بعد وہ ون ڈے سیریز کی دونوں اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے، کامران کو ٹیم میں شامل کرنے کے لیے سلیکٹرز اور دونوں کپتانوں کی دلیل یہ رہی ہے کہ وہ اچھے بیٹسمین ہیں لیکن میدان میں کارکردگی اس کے بالکل برعکس رہی، سلیکٹرز کو دورئہ جنوبی افریقہ کیلیے کسی نئے وکٹ کیپر کو تلاش کرنا پڑ سکتا ہے۔

مقبول خبریں