- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
کامران فیصل کیس: نیب کو بنچ پر اعتراضات جمع کرانے کیلئے 11 فروری تک مہلت
اسلام آ باد: سپریم کورٹ نے کامران فیصل کیس میں نیب کو دورکنی بنچ پر اعتراضات جمع کرانے کے لئے 11 فروری تک مہلت دیتے ہوئے چیئرمین نیب کو حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔
جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل بنچ نے کامران فیصل کیس ازخود نوٹس کی سماعت کی، دوران سماعت جسٹس جواد نے نیب کے پراسیکیوٹر جنرل کے کے آغا سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے اپنے اعتراضات تحریری شکل میں جمع کرادیئے ہیں کیونکہ وہ عدالت کو نہیں ملے جواب میں پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ ہم نے جمعرات کو اعتراضات پیش کیے مگر رجسٹرار آفس نے اعتراض لگا کر واپس کردیئے، انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب سے ہدایات لے کر اعتراضات دور کرنے کے لیے وقت دیا جائے۔
جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دیئے کہ ہم چاہتے ہیں کہ انصاف ہوتا نظر آئے، اس موقع پر اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کمیشن بنانے کا نوٹی فکیشن پیش کیا، جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ نوٹی فکیشن کے مطابق یہ کمیشن جوڈیشل نہیں کمیشن آف انکوائری ہے ہم نوٹی فکیشن کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ حکومت بھی کیس کی تحقیقات چاہتی ہے ہم کیس اس لیے سن رہے ہیں کہ اس کے دوررس اثرات ہیں اور وجوہات جاننا چاہتے ہیں۔
کامران فیصل کے قریبی عزیزنے عدالت میں بات کرنے کی استدعا کی جس پر جسٹس جواد نے کہا کہ آپ تحریری موقف پیش کردیں، عدالت نے کامران فیصل کے تایا کو فریق بننے کی اجازت دیتے ہوئے سماعت 11 فروری تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔