پاکستان میں پلاسٹک کھانے والی فنگس دریافت

ویب ڈیسک  پير 18 ستمبر 2017
پلاسٹک کی آلودگی اس وقت دنیا بھر کے لیے ایک دردِ سر بنی ہوئی ہے۔ فوٹو: فائل

پلاسٹک کی آلودگی اس وقت دنیا بھر کے لیے ایک دردِ سر بنی ہوئی ہے۔ فوٹو: فائل

بیجنگ: کاغذ یا لکڑی کی طرح پلاسٹک گھل کر ختم نہیں ہوتا اور طویل عرصے تک موجود رہ کر ماحول کو آلودہ کرتا ہے لیکن پاکستان کے کوڑے میں ایک فنگس کا انکشاف ہوا ہے جو پلاسٹک کو چند ہفتوں میں گھلا کر ختم کر سکتی ہے۔

پوری دنیا کی فضا، پانی، سمندر اور زمین پر پلاسٹک کی موجودگی ایک زبردست چیلنج بنی ہوئی ہے اور پلاسٹک کو تلف کرنے کی کئی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔ اسی لیے اب چینی ماہرین نے پاکستان کوڑے سے ملنے والی ایک فنگس کو تبدیل کر کے اسے پلاسٹک تلف کرنے کے قابل بنایا ہے۔

ورلڈ اکنامک فورم کی ایک رپورٹ کے مطابق ایسپرجیلس ٹیوبنجینسس فنگس چند ہفتوں میں پلاسٹک کا کچرا ختم کر دیتی ہے اور یہ فنگس اسلام آباد کے ایک کوڑے دان سے ملی ہے تاہم چینی ماہرین نے اس پر مزید تحقیق کر کے بتایا ہے کہ اطراف کا درجہ حرارت، پی ایچ کا توازن، اور اگنے والے مقام اس فنگس کی صلاحیت پر اثرانداز ہوتے ہیں اور ماہرین فنگس کی بہترین کارکردگی کے لیے موزوں حالات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

چینی ماہرین کے مطابق  ایسپرجیلس ٹیوبنجینسس تجربہ گاہ میں مؤثر ثابت ہوئی ہے اور اس کی تحقیقات سائنسی جریدے اینوائرمینٹل پلوشن میں شائع ہوئی ہیں۔ ماہرین نے نوٹ کیا کہ فنگس کا مرکزی حصہ مائسیلیئم پولی ایسٹر پولی یوریتھین پلاسٹک پر اپنی کالونی بناتا ہے اور پلاسٹک کی سطح پر خراشیں ڈال کر اسے ٹوٹ پھوٹ کا شکار بناتا ہے۔

اس سے قبل بھی بعض بیکٹیریا میں پلاسٹک تلف کرنے والے خواص دیکھے گئے ہیں۔ اسی برس ماہرین نے مومی سنڈی (ویکس ورم) کے بارے میں انکشاف کیا تھا کہ وہ قدرتی طور پر پلاسٹک تلف کرتی ہے کیونکہ اس کی خوراک شہد کے چھتوں کا موم ہے اور وہ پلاسٹک کو بھی موم سمجھ کر کھا جاتی ہے۔

دنیا میں اس وقت پلاسٹک کے ڈھیر لگ چکے ہیں اور یہ ماحول خصوصاً سمندروں کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔ ماہرین نے تجربہ گاہ میں نوٹ کیا کہ ایسپرجیلس ٹیوبنجینسس کو ایک مائع میں رکھا گیا تو اس نے پلاسٹک کی ایک بڑی شیٹ کو اس حد تک تلف کر دیا کہ بعد میں اسے دستی طور پر ٹھکانے لگانا آسان ہو گیا لیکن اس عمل میں دو ماہ لگے۔ اگرچہ یہ ابتدائی نتائج ہیں لیکن اس سے ظاہر ہوا ہے کہ یہ فنگس پلاسٹک کو ختم کر سکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔