اسپاٹ فکسنگ کیس میں خالد لطیف پر 5 سال کی پابندی

اسپورٹس رپورٹر  بدھ 20 ستمبر 2017

 لاہور: پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں کرکٹرخالد لطیف کو 5 سال پابندی کی سزاسنا دی گئی ہے جب کہ انہیں 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی اداکرنا ہوگا۔

پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے دوران اسپاٹ فکسنگ کے الزامات میں معطل کرکٹر خالد لطیف کو اینٹی کرپشن ٹریبیونل  نے سزا سناتے ہوئے 5 سال کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کردی ہے جب کہ کرکٹر کو 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی دینا ہو گا۔ یہ مدت پوری کرنے اور جرمانہ ادا کرنے کے بعد ہی وہ کرکٹ کے میدانوں میں واپس آسکیں گے جب کہ کرکٹر کو تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد 14روز میں اپیل کا حق حاصل ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ: شرجیل خان کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

واضح رہے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے اوپنر پر کوڈ آف کنڈکٹ کی 5 شقوں کی خلاف ورزی کےساتھ دیگر کرکٹرز کو فکسنگ پر اکسانے کا الزام بھی تھا۔انہوں نے کئی بار پی سی بی اینٹی کرپشن ٹریبیونل کا بائیکاٹ بھی کیا، کارروائی رکوانے کیلیے ہائیکورٹ میں درخواست دی جو مسترد ہوگئی، اسی عدالت میں اپیل کا فیصلہ بھی ان کے حق میں نہ آیا۔

اسی کیس میں ملوث شرجیل خان کو ڈھائی سال معطل سمیت 5 سال پابندی کی سزا سنائی جاچکی ہے، ان پر 5 شقوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا لیکن دیگر کرکٹرز کو اکسانے کی وجہ سے خالد لطیف کا معاملہ زیادہ سنگین تھا، اس لئے ان کی پابندی میں معطل سزا شامل نہیں اور جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔