پی پی نے سندھیوںمہاجروں میں خلیج پیداکرنیکی کوشش کیمتحدہ

1979کابلدیاتی نظام سندھ میں محبتوںکونہیں بلکہ نفرتوں ودوریوں کوجنم دیگا،رابطہ کمیٹی


Staff Reporter February 22, 2013
ایم کیوایم حکومتی اقدام کے خلاف آئینی، قانونی اورہر سطح پرجمہوری جدوجہدکرے گی۔ فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کاایک مشترکہ اجلاس ہوا جس میں پیپلزپارٹی کی جانب سے سندھ اسمبلی میں سندھ پیپلز لوکل گورنمنٹ 2012 کا قانون ختم کرکے 1979کابلدیاتی نظام بحال کرنے کے اقدام کی شدیدمذمت کی گئی۔

اجلاس میں اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہاگیاکہ پیپلزپارٹی اورایم کیوایم نے طویل مشاورت اوربحث ومباحثے کے بعدسندھ پیپلزلوکل گورنمنٹ 2012کاقانون منظورکیا تھاجسے خودپیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے سندھ کے عظیم ترمفادمیں قراردیا تھااوراب جیسے ہی ایم کیوایم نے اپوزیشن میں بیٹھنے کافیصلہ کیاپیپلزپارٹی نے خود اپناہی بنایاہوالوکل گورنمنٹ 2012کا قانون ختم کرکے 1979کابلدیاتی نظام بحال کردیا۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایم کیوایم برسوں سے کوشش کرتی رہی کہ سندھ کے تمام مستقل باشندوں کے درمیان اتحاداور ہم آہنگی کوفروغ دیا جائے لیکن پیپلزپارٹی نے آج سندھ میں لوکل گورنمنٹ کاقانون ختم کرکے ایک بارپھرسندھیوں اورمہاجروں کے درمیان خلیج پیداکرنے کی کوشش کی ہے۔

پیپلزپارٹی کا یہ اقدام سندھ میں محبتوں کونہیں بلکہ نفرتوں اوردوریوں کو جنم دے گا،لہٰذا اس کا یہ اقدام سندھ دوستی نہیں بلکہ سندھ دشمنی کے مترادف ہے۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایم کیوایم لوکل گورنمنٹ کے نظام کوختم کرنے کے حکومتی اقدام کے خلاف آئینی، قانونی اور ہر سطح پرجمہوری جدوجہدکرے گی اورسندھ کے عوام کونچلی سطح پر اختیارات دلانے کیلیے ہرجمہوری طریقہ اختیارکرے گی۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ جنرل ضیاالحق کا بنایا ہوا 1979ء کا بلدیاتی نظام آئین کے آرٹیکل 140-A کے خلاف ہے اورپیپلزپارٹی نے اس نظام کوبحال کرکے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔

1

پیپلزپارٹی کے بعض رہنما خودبھی 1979کے بلدیاتی نظام کوایک ڈکٹیٹر کابنایا ہواکالا قانون قرار دیتے تھے لیکن آج انھوں نے بھٹوکو پھانسی دینے والے اسی جنرل ضیاالحق کا کالا قانون بحال کرکے ملک خصوصاً سندھ کے عوام کوواضح طور پر پیغام دیدیاہے کہ وہ آمریت کے دورکے اقدامات کو جاری رکھناچاہتی ہے۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ لوکل گورنمنٹ کا نظام جمہوریت کی نرسری ہوتاہے اورلوکل گورنمنٹ کے نظام کانفاذخود پیپلز پارٹی کے منشورکابھی حصہ ہے جسے بینظیربھٹونے تشکیل دیا تھا لیکن آج پیپلزپارٹی کی موجودہ قیادت جوخودکوجمہوریت کاچیمپئن قراردیتی ہے اس نے نہ صرف جمہوریت کی بنیادی نرسری کوپیروں تلے کچلاہے بلکہ اپنی ہی قائدکے بنائے ہوئے منشورسے بھی انحراف کیا ہے ۔

رابطہ کمیٹی نے مزیدکہا کہ پی پی نے فرسودہ جاگیر دارانہ نظام کوتقویت دی ہے اوراب سندھ کے غریب ہاری ،کسان جاگیرداروں،وڈیروں اوران کی بیوروکریسی کے رحم وکرم پرہوں گے،ایم کیوایم نے ماضی میں بھی ظالم حکمرانوں کے ایسے آمرانہ اقدامات کاسامناکیاہے اورآج بھی ہرقسم کے ظلم وجبرکاسامناکرنے کیلیے تیارہیں،ایسے ظالمانہ اقدامات سے ہمارے حوصلے پست نہیں کیے جاسکتے اورہم حکومت کے غیرجمہوری اورغیرآئینی اقدامات کے خاتمے اور عوام کوان کاحق حکمرانی اور بنیادی حقوق دلانے کیلیے اپنی جدوجہدجاری رکھیں گے۔رابطہ کمیٹی نے حق پرست عوام سے اپیل کی کہ وہ ہرگزمایوس نہ ہوں اوراپنی صفوں میں اتحادبرقراررکھیں۔

مقبول خبریں