افغانستان کے معاملے پر پاکستان اور امریکا کا ایک ہی مؤقف ہے، دفترخارجہ

ویب ڈیسک  جمعرات 2 نومبر 2017
پاکستان اور امریکا  چاہتے ہیں کہ دہشت گردوں کی آمدورفت روکنے کے لئے پاک افغان باڑ ضروری ہے، ترجمان دفترخارجہ : فوٹو : فائل

پاکستان اور امریکا چاہتے ہیں کہ دہشت گردوں کی آمدورفت روکنے کے لئے پاک افغان باڑ ضروری ہے، ترجمان دفترخارجہ : فوٹو : فائل

 اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرفیصل کا کہنا ہے کہ افغانستان کے معاملے پر پاکستان اور امریکا کا ایک ہی مؤقف ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کا کہنا تھا کہ امریکا سے حالیہ رابطوں میں انسداد دہشت گردی سمیت تمام معاملات پر بات چیت ہوئی تاہم دہشت گردوں کی فہرستوں کے تبادلے کو کوئی علم نہیں۔ امریکا اور پاکستان کا افغانستان کے معاملے پر ایک ہی مؤقف ہے، دونوں ممالک چاہتے ہیں کہ دہشت گردوں کی آمدورفت روکنے کے لئے پاک افغان باڑ ضروری ہے اسی لئے پاکستان کی جانب سے سرحد کو محفوظ بنانے کے لئے باڑ سمیت دیگر اقدامات اٹھائے گئے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ڈاکٹر فیصل ترجمان دفترخارجہ مقرر

ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت سے ملافضل اللہ کا معاملہ اٹھایا تھا لیکن ابھی تک حل طلب ہے۔ کشمیر کے معاملے پر ہمیشہ بات کی اور کرتے رہیں گے، اقوام متحدہ کو اپنے قرار دادوں کے مطابق جلد مسئلہ کشمیر کا حل کرنا چاہئے۔

شیخ مجیب الرحمان سے متعلق متنازعہ ویڈیو کے معاملے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بنگلا دیش کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف واضح ہے، متنازع ویڈیو پاکستانی ہائی کمیشن ڈھاکا کی ویب سائٹ پر نہیں تھی بلکہ فیس بک پیج پر تھی جسے ہٹا دیا گیا تھا۔

پشاور سے لاپتہ ہونے والے افغان ڈپٹی گورنر کے حوالے سے ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ ڈپٹی گورنر کنڑ اپنے ذاتی کام سے پاکستان آئے تھے اور پاکستان کو سرکاری طور پر آگاہ نہیں کیا گیا تھا تاہم ان کی گمشدگی کے بعد حکومت ان کی بازیابی کے لئے کوششیں کررہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔