لاہور میں 8 افراد کے قتل کی ابتدائی رپورٹ مکمل 7 افراد کی موت تشدد سے ہوئی

مقتولین کو گجرانوالہ میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔


ویب ڈیسک February 19, 2014
مقتولین کے معدوں سے بےہوشی کی دوا ملی ہے،اسسٹنٹ پروفیسرفرحت سلطانہ فوٹو: عابد نواز

جوہر ٹاؤن میں 8 افراد کے لرزہ خیز قتل کی ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی جس کے مطابق 7 افراد کی موت سر پر چوٹیں لگنے سے ہوئیں جب کہ ایک شخص کے جسم پر تشدد کے نشانات نہیں ملے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے جوہرٹاؤن میں ایک ہی خاندان کے قتل کئے گئے 8 افراد کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا، پوسٹ مارٹم کے بعد میتوں کو گوجرانوالہ روانہ کر دیا گیا جہاں نماز عصر کے بعد انہیں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق ایک مقتول خاتون کے ہاتھ سے بال ملے ہیں، جن کے ڈی این اے ٹیسٹ سے قاتل کے تعین میں مدد ملے گی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 7 افراد کی موت سر پر گہری چوٹیں لگنے سے ہوئی جب کہ آٹھویں شخص نذیر کے جسم پر تشدد کے نشانات نہیں ملے، نذیر کے معدے سے ملنے والے کھانے کے نمونے فرانزک لیبارٹری بھجوا دیئے گئے ہیں۔ اسسٹنٹ پروفیسرفرحت سلطانہ کے مطابق جب لاشیں اسپتال پہنچائی گئیں، تو مقتولین کی موت کو کم ازکم 15 گھنٹے گزر چکے تھے۔ مقتولین کے معدوں سے بےہوشی کی دوا ملی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں دل دہلا دینے والے واقعے میں 3 معصوم بچوں، 2 خواتین اور 3 سگے بھائیوں کو قتل کر دیا گیا تھا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ تمام افراد کو نذیر نامی شخص نے قتل کیا ہے جس نے بعد میں خود بھی خواب آور گولیاں کھا کر خودکشی کرلی۔

مقبول خبریں