- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی
لندن: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی جب کہ عبوری حکومت جون میں بنے گی۔
لندن میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت مدت پوری کرے گی جب کہ عبوری حکومت جون میں بنے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی کی مدت پوری نہ کرنے کے حوالے سے اسپیکرایازصادق کی رائے ذاتی ہے تاہم اس حوالے سے اسپیکر سے بات کروں گا اگر تحفظات ہیں تو دور کروں گا۔
مقبوضہ بیت المقدس کو امریکا کی جانب سے اسرائیلی دارالحکومت قراردینے کے مسئلے پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس پر پاکستان نے او آئی سی اور دنیا کے سامنے واضح موقف پیش کیا۔
اس سے قبل قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اسپیکر نے اسمبلیوں کے مستقبل کے بارے میں اندر کی خبر دی ہے، ایاز صادق کو حالات کا زیادہ ادراک ہے جب کہ حالات ہمیں بھی مشکوک لگ رہے ہیں، ایک سیاسی جماعت دباؤ ڈال رہی ہے کہ فوری انتخابات نہ ہوئے تو خانہ جنگی شروع ہو جائے گی۔ جن خطرات سے ملک گزر رہا ہے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آنکھیں کھول کر چلنا ہو گا، اگر ریاستی ادارے کمزور ہوئے تو دنیا ہمیں معاف نہیں کرے گی، حالیہ امریکی اقدامات کے بعد پاکستان کو سوچ سمجھ کر فیصلے کرنا ہوں گے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ پاکستان کی ہے، کسی گورے کالے یا کسی حکومتی گورے کی نہیں، کوئی پارلیمنٹ کی بالا دستی پر حاوی نہیں ہو سکتا، پارلیمان کو نا ربڑ اسٹمپ بننے دیں گے اور نا ہی اسٹیبلشمنٹ کی جاگیر، ہم پاکستان کے آئین کو مانتے ہیں، ہم بھارت، انگریز یا افغانستان کا نظریہ ماننے کو تیار نہیں۔ دنیا میں مسلمانوں کے لیے بہت سے مسائل ہیں، مقبوضہ بیت المقدس کا مسئلہ کھڑا ہو رہا ہے۔
دوسری جانب میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں کے حوالے سے بیان دینے کے بعد ذہن سے بڑا بوجھ اتر گیا، خطرے کو ٹالنے کے لیے سب کو مل کر کوششیں کرنا ہوں گی،انشاء اللہ خطرہ ٹل جائے گا جب کہ خطرے کی بو اسلام آباد کی فضاؤں سے محسوس کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اسپیکر نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ انہیں نہیں لگتا کہ اسمبلیاں مدت پوری کریں گی، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایسا کچھ ہونے والا ہے جو ملک کے مفاد میں نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔