- ڈالر کی قدر میں مزید 1.28 روپے کی کمی
- کھیل پر توجہ دیکر ٹیم میں کم بیک کریں، رمیز کا احمد شہزاد کو مشورہ
- روس سے خام تیل کی خریداری کے معاملے میں اہم پیش رفت
- ایس ایچ او کے کمرے میں مردوں کا لیڈی ڈاکٹر پر تشدد
- اگر پوٹن عورت ہوتے تو یوکرین جنگ کا آغاز نہ کرتے، بورس جانسن
- ادارے نیوٹرل رہیں گے تو پی ٹی آئی جیسی غیر جمہوری جماعت جیت نہیں سکتی، بلاول
- بھارت کی جانب سے پاکستانی سفارت خانوں کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹس بلاک کرنیکا انکشاف
- 5 سے 11 سال کے بچوں کی ویکسی نیشن شروع کرنے کا فیصلہ
- ’’ڈراپ اِن پچز ناگزیر ہیں، تنقید کے باوجود لگ کررہیں گی‘‘
- والدین زبردستی کزن سے شادی کرنا چاہتے تھے، تشدد بھی کیا، دعا زہرہ
- جونئیر لیگ: پاکستان کے بڑے نام ایونٹ میں نظر آئیں گے، چیئرمین پی سی بی
- گجرات میں 25 سالہ لڑکی سے 8 افراد کی مبینہ اجتماعی زیادتی
- شوہر کے قتل میں ملوث بیوی اور اسکا ساتھی گرفتار
- پیٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی منظوری
- حکومتی بینچوں سے اپوزیشن پر جانے میں وقت نہیں لگے گا، ایم کیو ایم
- افغانستان کیساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کیلیے فعال ہیں، روس
- سول ایوی ایشن کے ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں کمی کا فیصلہ معطل
- عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کی درخواست دائر کرنے والا شہری عدالت طلب
- سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نیا پاکستانی پاسپورٹ جاری
- نیمار نے پیرس سینٹ جرمین کلب کو خیرباد کہنے کا عندیہ دیدیا

رئیس فاطمہ
اک ذرا سوچنے دو۔۔۔۔!
جب زمین بنجرہوجائیگی اوراپنی فطری اورقدرتی نمو کی صلاحیت کھو دیگی تب اس کھیت کاکیا ہوگا،جسے ہم اب تک پاکستان کہتے ہیں
مطالعہ کیوں ضروری ہے؟
علامہ شبلی نعمانی کو کاتبوں سے بڑا گلہ تھا کہ وہ ان کے الفاظ کا حلیہ اس طرح بگاڑ دیتے ہیں کہ مطلب کچھ کاکچھ ہو جاتاہے۔
مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے
اگرکسی کوعبرت حاصل کرنی ہو تو قبرستان چلاجائے اورقبروں کے سرہانے لگی تختیاں پڑھ لے۔۔۔زندگی کی حقیقت سمجھ میں آ جاتی ہے
تعارف چند کتابوں کا
پرانی بات ہوگئی، جب آلو گوشت کے سالن میں ڈلے ہرے دھنیے کی خوشبو کئی گھروں تک پھیل جاتی تھی...
انتہا پسندی کے ناگ
ہم بھی کیا لوگ ہیں …؟ ہمیشہ نان ایشوز میں الجھے رہتے ہیں۔ بلکہ ہمیں الجھائے رکھا جاتا ہے۔ تاکہ اصل مسائل کی طرف...
زرخیز ماضی کے امین
ماضی وہ سحر ہے جس کی گرفت سے کوئی آزاد نہیں۔ ہم سب اپنے اپنے ماضی کے اسیر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ...
سابق دارالحکومت، کراچی…!!
کاش آج کوئی میر تقی میرؔ یا سوداؔ ہوتا تو کراچی کا مرثیہ لکھتا یا اس کی شناخت کھو جانے پر کوئی ۔۔۔
طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح
قارئین کو یاد ہوگا کہ چند ماہ پہلے رمضان کے مہینے میں اخبارات میں دو خبریں کئی دن تک تواتر سے...