سینیٹ کا تھری ڈی میوزیم تیار، افتتاح آج ہوگا

ذوالفقار بیگ  منگل 23 جنوری 2018
بھٹو، مفتی محمود، نورانی، ظفر الحق، فضل الٰہی، حفیظ پیرزادہ و دیگر کے مجسمے نصب۔ فوٹو: فائل

بھٹو، مفتی محمود، نورانی، ظفر الحق، فضل الٰہی، حفیظ پیرزادہ و دیگر کے مجسمے نصب۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی ہدایات کی روشنی میں سینیٹ میں ملک کی تاریخ کے پہلے تھری ڈی میوزیم کی تعمیر مکمل کرلی گئی ہے تاہم میوزیم کا باضابطہ افتتاح سینیٹ کے چیئرمین میاں رضا ربانی آج ساڑھے 12 بجے کریں گے۔

چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی ہدایات کی روشنی میں دستور گلی کے بعد سینیٹ کی تاریخ کو آئندہ نسلوں کی خاطر محفوظ بنانے کیلیے ایوان بالا میں ملک کی تاریخ کے پہلے تھری ڈی میوزیم کی تعمیر مکمل کرلی گئی ہے۔

اس میوزیم کو ذوالفقار علی بھٹو، مولانا مفتی محمود، مولانا شاہ احمد نوارنی، راجہ ظفر الحق اور دیگر رہنمائوں کے مجسموں سے سجایا گیا ہے۔ میوزیم میں 7 گیلریاں قائم کی گئی ہیں۔ پہلی گیلری میں پاکستان کا نقشہ جس میں چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت کی عکاسی کی گئی ہے۔

سیکشن نمبر دو میں 6 اگست 1973 کو قومی اسمبلی ہال (اسٹیٹ بینک آف پاکستان) کی عمارت میں ہونیوالے سینیٹ کے پہلے اجلاس کی  کارروائی دکھائی گئی ہے جس میں خاتون سینیٹر صائمہ عثمان، سینیٹر محمد ہاشم، سینیٹر میر عبد الواحد، سینیٹر رائو عبدالستار، سینیٹر احمد وحید اختر، کے پی کے سے تعلق رکھنے والے حبیب اﷲ جو سینیٹ کے پہلے چیئرمین منتخب ہوئے شامل ہیں۔

تیسرے سیکشن میں فضل الٰہی، عبدالحفیظ پیرزادہ، خان عبدالقیوم خان، میر غوث بخش بزنجو، پروفیسر غفور احمد، سردار شیر باز مزاری کے مجسمے نصب ہیں۔ سیکشن فور میں سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق اور اپوزیشن لیڈر راعتزاز احسن  کے مجسموں کو نصب کیا گیا ہے۔

لوک ورثہ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے مجسموں کی تیاری کیلیے ملک کے نامور مجسمہ ساز آفتاب چنگیزی کی خدمات حاصل کیں۔ اس تھری ڈی میوزیم کا باضابطہ افتتاح سینیٹ کے چیئرمین میاں رضا ربانی آج منگل کو دن ساڑھے 12 بجے کریں گے۔

ایوان بالا کے ایڈمن برانچ کے عہدیدار نے نمائندہ ایکسپریس کو بتایا کہ یہ میوزیم تاریخی اہمیت کا حامل ہے، دستور گلی کی طرح یہاں بھی بڑی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی مبصرین دورہ کریںگے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔