عمران خان کی ٹیم

شاہد خان بلوچ  جمعرات 23 اگست 2018
نتائج حاصل کرنے کےلیے عمران خان کی ٹیم کو ہمیں کم از کم تین سال کا وقت ضرور دینا ہوگا۔ (فوٹو: فائل)

نتائج حاصل کرنے کےلیے عمران خان کی ٹیم کو ہمیں کم از کم تین سال کا وقت ضرور دینا ہوگا۔ (فوٹو: فائل)

عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد ایک سوال جو شدّ و مدّ کے ساتھ پوچھا جارہا ہے، وہ یہ ہے کہ کیا عمران خان کے پاس وہ ٹیم ہے جو ان کے وعدوں اور وژن پر ڈیلیور کرسکے؟

اعظم خان، اسد عمر، ناصر درانی، شعیب سڈل، شہرام ترکئی، عاطف خان، تیمور جھگڑا، ڈاکٹر یاسمین راشد، شفقت محمود، ڈاکٹر عبدالرزاق داؤد، ڈاکٹر عشرت حسین اور امین اسلم خان۔ یہ عمران خان کی اصل ٹیم ہے اور عمران خان کی بطور وزیراعظم ڈیلیوری کا سارا انحصار ان لوگوں پر ہے۔ یہ سمجھ لیجیے کہ یہی بارہ لوگ موجودہ حکومت کا دماغ یا تھنک ٹینک ہیں۔ ان کے ساتھ اگر آنے والے دنوں میں اداروں کے نئے تعینات ہونے والے سربراہان کو شامل کرلیا جائے تو یہ تعداد 35 کے قریب پہنچ جائے گی۔ باقی سب لوگ جیسے پرویز خٹک، محمود خان، عثمان بزدار، فواد چودھری، علیم خان، جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی وغیرہ صرف چہرے ہیں۔ پالیسی اور پریکٹیکل ڈیلیوری میں ان لوگوں کا کوئی کردار نہیں ہو گا۔

اعظم خان پچھلے پانچ سال چیف سیکریٹری کے پی رہے۔ چیف جسٹس نے جب پشاور کا دورہ کیا تو وہ بھی یہ کہنے پر مجبور ہوگئے کہ اگر اعظم خان جیسے تین چار اور بیوروکریٹ ملک کو مل جائیں تو پاکستان کی تقدیر سنور جائے۔ اب یہ عمران خان کے چیف سیکریٹری ہوں گے۔ چیف سیکریٹری اتنا اہم عہدہ ہے کہ اسے عملی طورپر نائب وزیراعظم کہا جا سکتا ہے۔

ناصر درانی کی قابلیت پر کسے شک ہوسکتا ہے۔ کے پی کے پولیس کلچر میں انقلابی تبدیلیاں لانے کا سہرا اسی شخص کے سر ہے۔ اب انہیں پنجاب پولیس کو بہتر کرنے کا ٹاسک ملا ہے ۔ شعیب سڈل کرمنالوجی، خاص کر وائٹ کالر کرائم (جیسے کہ منی لانڈرنگ وغیرہ) کے ماہر ہیں۔ انہیں بیرون ملک موجود چوری شدہ پیسہ واپس لانے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

شہرام ترکئی اور عاطف خان 2013 میں بالکل نئے چہرے تھے مگر ان دونوں نے ہیلتھ اور تعلیم کا مکمل نظام ہی بدل ڈالا اور وہ بھی صرف پانچ سال میں! شاید یہی وجہ ہے کہ عاطف خان اس مرتبہ اپنی کارکردگی کے زور پر کے پی کے وزیر اعلی کے مضبوط امیدوار سمجھے جا رہے تھے۔ یہ دونوں کے پی حکومت کے ساتھ انہی دونوں شعبوں کو مزید بہتر بنانے کےلیے کام کریں گے۔

تیمور خان جھگڑا 100 روزہ منصوبے کے مرکزی دماغوں میں شامل ہیں۔ عمران خان کی بطور وزیراعظم پہلی نشری تقریر کی تیاری میں بھی تیمور جھگڑا نے بنیادی کردار ادا کیا۔ یہ کے پی کے حکومت کے مرکزی مشیر کا کردار ادا کریں گے۔ بلین ٹری سونامی کے شاہکار منصوبے کے ماسٹر ماینڈ امین اسلم خان اب پورے ملک میں 10 ارب درخت لگانے کا منصوبہ بنا چکے ہیں۔ ان شاء اللہ وہ ضرور کامیاب ہوں گے۔

عمران خان کے 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے منصوبے اور انڈسٹری گروتھ کی پالیسی سازی کی ذمہ داری ڈاکٹر عبدالرزاق داؤد کو سونپی گئی ہے۔ ڈاکٹر صاحب یہ ذمہ داری ملنے سے پہلے ڈیسکون کے سی ای او تھے اور ڈیسکون کی ناقابل یقین نشوونما میں ان کے دماغ کا کلیدی کردار رہا ہے۔

شفقت محمود پاکستانی سیاست کے واحد ایسے فرد ہیں جنہیں وسیع بیوروکریٹک تجربہ حاصل ہے۔ تعلیمی پالیسی خاص کر تعلیمی انفراسٹرکچر اور مینجمنٹ کی ذمہ داری انہیں سونپی گئی ہے؛ اور اس بات کے بھی وسیع امکانات ہیں کہ ایچ ای سی کے بانی ڈاکٹر عطاء الرحمان بھی انہیں جلد ہی جوائن کرلیں گے۔

ڈاکٹر یاسمین راشد بایو ٹیکنالوجی کے شعبے کی پاکستان کی دوسری بڑی سائنسدان تسلیم کی جاتی ہیں۔ وہ حکومتِ پنجاب میں وزیر صحت کی ذمہ داری سنبھالیں گی۔

ڈاکٹر عشرت حسین اداروں میں ریفارمز کمیٹی (اصلاحات سے متعلق کمیٹی) کے سربراہ مقرر کیے گئے ہیں۔ پاکستان میں اس وقت جس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ اداروں میں اصلاحات ہیں، کیونکہ اگر ادارے ٹھیک ہو جائیں گے تو حکومت کا کردار بہت محدود ہو جائے گا۔

اسد عمر اس پورے تھنک ٹینک کو لیڈ کریں گے۔ اسد عمر پہلے ہی پی ٹی آئی کا دماغ تصور کیے جاتے ہیں۔ اب انہیں باقی گیارہ دماغوں کے درمیان ایک بہترین رابطہ استوار کرنا ہو گا تاکہ ٹیم ورک کے ذریعے مسائل سے نمٹا جاسکے۔ آخر میں صرف اتنا کہوں گا کہ نتائج حاصل کرنے کےلیے عمران خان کی ٹیم کو ہمیں کم از کم 3 سال کا وقت ضرور دینا ہو گا۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

شاہد خان بلوچ

شاہد خان بلوچ

بلاگر سپیریئر کالج لاہور سے بزنس مینجمنٹ کے پی ایچ ڈی اسکالر ہیں۔ وہ سیاست، معیشت اور کرکٹ پر لکھتے ہیں اور @shahid7s25 پرٹویٹ کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔