ماحولیاتی آلودگی کے ذہانت پر اثرات

نئی زبان سیکھنے کی صلاحیت میں بھی متعدبہ کمی واقع ہو جاتی ہے نیز انسان کی حساب دانی بھی متاثر ہوتی ہے۔


Editorial August 31, 2018
نئی زبان سیکھنے کی صلاحیت میں بھی متعدبہ کمی واقع ہو جاتی ہے نیز انسان کی حساب دانی بھی متاثر ہوتی ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

ایک نئی تحقیق میں ماحولیاتی آلودگی کا انسانی ذہانت اور عقل و دانش پر منفی اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ انسان کی ذہنی بالیدگی کو بڑھانے اور کم کرنے میں ماحولیات کے اثرات بہت اہم اور کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق یہ اثرات ہر عمر کے انسانوں یعنی خواتین و حضرات دونوں پر ہوتے ہیں بالخصوص ساٹھ سال سے زائد عمر کے لوگ زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

اس سے قبل ماحولیاتی آلودگی کے کالج یونیورسٹی کے طلبہ طالبات پر اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا۔ چین میں بھی اس معاملے پر سنجیدگی سے تحقیق کی گئی اور تقریباً 20 ہزار افراد کا پورے چار سال کے عرصہ تک جائزہ لیا گیا اور تحقیقاتی رپورٹ مرتب کی گئی۔ سائنسدانوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ ماحولیاتی آلودگی سے ایسا ہی ہوتا ہے جیسے لوگوں کو نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ اور سلفر کے اثرات متاثر کرتے ہیں۔ آلودہ ماحول میں زیادہ عرصہ تک رہنے کے نتیجے میں انسانی ذہانت اور افہام و تفہیم کی قوت عام حالات کی نسبت خاصی کم ہو جاتی ہے۔

نئی زبان سیکھنے کی صلاحیت میں بھی متعدبہ کمی واقع ہو جاتی ہے نیز انسان کی حساب دانی بھی متاثر ہوتی ہے۔ مزید یہ کہ زیادہ اثر مردوں کے بجائے خواتین پر پڑتا ہے۔ سائنسدانوں کو اس وجہ سے زیادہ تشویش ہے کہ جن مرکبات کو انسانی ذہن کے لیے مضر قرار دیا گیا ہے وہ اثرات بڑے شہروں میں بے حد نمایاں ہیں۔

سائنسدانوں نے یہ بھی دیکھا ہے کہ ان مضر اثرات کا شکار انسانیت کے 95 فیصد حصے ہوتے ہیں یعنی سو فیصد سے صرف پانچ فیصد کم۔ یہ پوری دنیا کا اجمالی تجزیہ ہے کیونکہ ماحول کے گندے اثرات انسان کی اصل اور فطری خصوصیات پر بہت مضر طور پر پڑتے ہیں۔ اس وجہ سے کہتے ہیں کہ شہروں کی آب و ہوا انسان کے لیے بے حد مضر ہے لہٰذا بہتر ہے کہ بڑی آبادیوں کو چھوڑ کر دیہات میں بسیرا کیا جائے۔

موجودہ حکومت نے ملک بھر میں شجرکاری کا جو منصوبہ پیش کیا ہے' وہ وقت اور حالات کی اہم ترین ضرورت ہے۔ پاکستان بدترین ماحولیاتی آلودگی کا شکار ہے' موسمیاتی تبدیلیاں بھی اس لیے ہو رہی ہیں کہ ملک میں جنگلات کا صفایا ہو گیا ہے جب کہ شہروں اور دیہات میں درختوں کی تعداد خطرناک حد تک کم ہو گئی ہے۔ بڑھتی ہوئی آبادی بھی ماحولیاتی آلودگی کا سبب بن رہی ہے۔ اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کو سرسبز بنانے کی جانب سب سے زیادہ توجہ دی جائے۔

مقبول خبریں