- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
امریکا میں دنیا کی پہلی سبزہ خور شارک دریافت
کیلیفورنیا: سائنس دانوں نے حیران کن انکشاف کیا ہے کہ شارک کی ایک نسل گوشت کے بجائے گھاس پھوس کھانے میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے۔
سائنسی جریدے رائل سوسائٹی میں شائع ہونے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ سمندری حیات میں دیو قامت شارک کی ایک ایسی نسل بھی پائی جاتی ہے جو گوشت کے بجائے پودے کھا کر اپنا شکم بھرتی ہے، اس سے قبل شارک کو ایک خونخوار درندے کے طور پر جانا جاتا تھا جو مچھلیوں اور انسانوں تک کو صفا چٹ کرجاتی ہے۔
یونیورسٹی آف کیلی فورنیا اروین اور فلوریڈا انٹرنیشنل یونیورسٹی نے سمندر کے زرخیز حصے میں پودوں کے درمیان ہتھوڑے کے منہ والی شارک کی موجودگی پر تحقیق کا آغاز کیا۔ مطالعے کے دوران حیران کن طور پر شارک نے گوشت کے بجائے سبزے کو فوقیت دی اور یہ نسل اپنی غذائی ضرورت کا 60 فیصد پودوں سے پورا کرلیتی ہے۔
سائنس دانوں نے اس نسل کی شارک کو پودوں اور سبزیوں پر مشتمل غذا فراہم کی جو شارک نے بڑے آرام سے ہضم کرلی۔ شارک نے اپنی غذائی ضرورت کا 60 فیصد حصہ سبزی سے پورا کیا تاہم 40 فیصد حصہ گوشت پر مشتمل تھا۔ اس لیے شارک کی اس نسل کو ہمہ خور یعنی بیک وقت سبزی اور گوشت کھانے والے جانوروں میں بھی شمار کیا جاسکتا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس مطالعے سے ثابت ہوتا ہے کہ ہتھوڑے جیسا منہ رکھنے والی شارک کا نظام انہضام سبزی اور گوشت دونوں طرح کی غذاؤں کو ہضم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس تحقیق سے دیوقامت سمندری حیات سے متعلق کئی رازوں سے پردہ اُٹھے گا جس کے لیے تحقیق کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل خیال کیا جاتا تھا کہ ہتھوڑے جیسے منہ والی شارک کی یہ نسل اپنی غذائی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے چھوٹی مچھلیوں، کیکڑوں، جھینگوں اور گھونگھوں کا شکار کرتی ہے اس لیے شارک کی اس نسل کو بھی دیگر کی طرح گوشت خور ہی تصور کیا جاتا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔