سندھ طبی سہولتوں کے لحاظ سے پنجاب سے پیچھے رہ گیا، ماہرین صحت

اسٹاف رپورٹر  پير 22 اکتوبر 2018
کانفرنس سے پروفیسرسعیدقریشی،شیمول اشرف، عظیم الدین ودیگرکاخطاب،پروفیسرطارق رفیع، اقبال آفریدی،طاہرشمسی کی شرکت
 فوٹو: فائل

کانفرنس سے پروفیسرسعیدقریشی،شیمول اشرف، عظیم الدین ودیگرکاخطاب،پروفیسرطارق رفیع، اقبال آفریدی،طاہرشمسی کی شرکت فوٹو: فائل

 کراچی:  ماہرین صحت نے تھر میں صحت کی صورتحال کوغیر تسلی بخش قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ صحت کی سہولتوں کے لحاظ سے پنجاب سے بہت پیچھے رہ گیا ہے ۔

صحت کی سہولتوں میں پرائیویٹ سیکٹرکی مدد اور تعاون کے بغیر بہترنہیں بنائی جا سکتی پاکستان میں صرف 20 فیصد مرد ڈاکٹرز بنتے ہیں جن میں سے 60 سے 70 فیصد بیرون ملک چلے جاتے ہیں، صورتحال یہی رہی تومرد ڈاکٹرز کی شدید کمی ہوجائے گی، خواتین ڈاکٹرز کی اکثریت شادی کے بعد پریکٹس نہیں کرتی، یہی حالات رہے تو ملک میں ماہراور ڈاکٹرزکی شدید کمی ہوجائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن ( پیما ) کی کراچی کون 2018کی تقریب سے خطاب میں کیا، کانفرنس سے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر سعید قریشی ، انڈس چلڈرن کینسر اسپتال کے سربراہ او کراچی کون کے چیئرمین پروفیسر شیمول اشرف ، پیما کے سابق صدر پروفیسر حفیظ الرحمن ، ریڈیالوجسٹ پروفیسر عظیم الدین، پیماکراچی کے صدر پروفیسر عاطف حفیظ صدیقی نے بھی خطاب کیاجبکہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر طارق رفیع ، پروفیسر اقبال آفریدی، پروفیسر اعجاز وہرہ، پروفیسر طاہر شمسی، پروفیسر عبدالغفار بلو، پروفیسر سہیل اختر،ڈاکٹر مصباح العزیز،ڈاکٹر تبسم جعفری، ڈاکٹر فیاض عالم سمیت دیگر موجود تھے۔

اس موقع پر صحت کے شعبے میں کام کرنے والی 15سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں جن میں ہینڈز، الخدمت، بائیڈ ، ای آئی بی ڈی، پیشنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن ، پی او بی، ہوپس، سینا ہیلتھ ، چائلڈ لائف فاؤنڈیشن ، عمری ثنا فاؤنڈیشن ، انڈس بلڈ بینکنگ سروسز، چائلڈ ایڈ فاؤنڈیشن ،بیت السکون، سائبر نائف جناح اسپتال اور سول اسپتال کراچی کے اینڈواسکوپی یونٹ کو ایکسی لینس ان ہیلتھ سروسز ایوارڈ سے نوازا گیا،پروفیسر سعید قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سندھ میں تمام میڈیکل یونیورسٹیز کو تھر میں میڈیکل کیمپس لگانے کا کہا ہے تاکہ بچوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔

لیکن یہ ایک عارضی قدم ہے،پاکستان میں ملیریا ، ٹی بی ، ایچ آئی وی ایڈز اور ڈنگی جیسے امراض قابو سے باہر ہو رہے ہیں جن کے خاتمے کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنی ہوں گی، پروفیسر حفیظ الرحمن کا کہنا تھا بدقسمتی سے ہمارے ہاں یہ سمجھا جاتا ہے کہ عورتوں کی تعلیم معاشرے کے مفاد میں نہیں ،قرآن نے 756دفعہ علم حاصل کرنے اور ریسرچ کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

کانفرنس کے چیئرمین پروفیسر شیمول اشرف نے کینسر میں مبتلا بچوں کی مشکلات کا ذکرتے ہوئے کہاکہ پیما کی یہ کانفرنس شعبہ طب میں آنے والے نوجوان ڈاکٹروں کو رہنمائی فراہم کرے گی ، پیما کراچی کے صدر پروفیسر عاطف حفیظ صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں صرف 20فیصد مرد ڈاکٹرز تیار ہوتے ہیں جن میں سے 60 سے 70فیصد بیرون ملک چلے جاتے ہیں ، خواتین ڈاکٹروں کی اکثریت شادی کے بعد پریکٹس نہیں کرتی، یہی حالات رہے تو ملک کو ماہر ڈاکٹروں کی شدید کمی پیداہوجائے گی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔