ورلڈکپ کیلیے قومی ہاکی ٹیم کی روانگی کا شیڈول تبدیل

محمد یوسف انجم  بدھ 21 نومبر 2018
نئے پروگرام کے مطابق  ٹیم 25 نومبر کو واہگہ بارڈر کے راستے بھارت روانہ ہوگی۔

نئے پروگرام کے مطابق ٹیم 25 نومبر کو واہگہ بارڈر کے راستے بھارت روانہ ہوگی۔

ورلڈکپ کے لیے قومی ہاکی ٹیم کی روانگی کا شیڈول ایک بارپھر تبدیل کردیا گیا ہے۔

نئے پروگرام کے مطابق  ٹیم 25 نومبر کو واہگہ بارڈر کے راستے بھارت روانہ ہوگی، پہلے ٹیم کی روانگی 21 نومبر کو طے تھی، تاہم ڈیلی الاونسز کا ایشو حل نہ ہونے پر یہ تبدیلی کی گئی اور روانگی سمیت تمام انتطامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جب کہ  فیڈریشن نے بھارتی شہر بھوبینیشور  میں ہوٹل کے اخراجات کی آخری قسط بھی جمع کروادی ہے۔

سیکرٹری ہاکی فیڈریشن شہباز احمد سینئر نے ٹیم کی روانگی کے پروگرام کو فائنل کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بار بار یاد دہانی کے باوجود حکومت کی جانب سے تاحال فنڈز کا اجرا نہیں ہوسکا،ورلڈکپ پر بجھوانے سے پہلے ان کو ڈیلی الاونس دینے کے لیے فیڈریشن تمام وسائل بروے کار لارہی ہے، ٹائٹلاسپانسرشپ سے ملنے والی رقم ناکافی ہے، اس لیے دوسرے ذرائع سے بھی رقم جمع کررہے ہیں، جمعے کو کھلاڑیوں کو ڈیلی الاونس ادا کردیں گے،

شہباز احمد سینئر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کھلاڑی معاشی مسائل سے نجات پاکر ہمسایہ ملک میں جاکر کھیلیں، اور بہترین پرفارمنس دیں، فیڈریشن نے اس سے پہلے بھی ایشین گیمز کے لیے  اپنے طورپر ڈیلی الاونسز اور دوسرے اخراجات کا انتظام کیا تھا، اب بھی صدر پی ایچ ایف کے وعدے کے مطابق ہم اپنی ٹیم کو تمام وسائل دے رہے ہیں، جن سے ان کو بہترین پرفارمنس دینے  میں مدد مل سکے، ہمارا کام کھلاڑیوں کے لیے آسانیاں فراہم کرنا ہے جبکہ پلیئرز کا کام سو فی صد کارکردگی دکھاکر ملک کے لیے بہترین نتائج دینا ہے، ہم نے اپنی ذمہ داریاں پوری کردیں ہیں، یقین ہےکہ یہ ٹیم ہمسایہ ملک میں اچھی کارکردگی پیش کرکے ملکی پرچم بلند کرے گی۔

یاد رہے کہ پاکستانی ٹیم نے آخری بار 2010 میں بھارت میں کھیلے گئے ورلڈکپ میں آخری پوزیشن پائی تھی، 2014 میں ٹیم ورلڈکپ کے لیےکوالیفائی کرنے میں ناکام رہی، اب 8 سال بعد ایک بارپھر بھارت میں ہی ورلڈکپ کھیلنےجارہی ہے۔ 28 دسمبر کو شیڈول  ورلڈکپ میں گرین شرٹس کا مقابلہ یکم دسمبر کو جرمنی سے ہوگا،پانچ کو ملائیشیا اور نو دسمبر کو ہالینڈ سے میچز کھیلنا ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔