کنری میں بے اولاد ہندو خاتون کو زندہ جلانے کا انکشاف

ایکسپریس رپورٹ  ہفتہ 1 دسمبر 2018
سسرال والوں نے خودکشی کا واقعہ بتایا، بیٹی کو شوہر نے جلا کر مارا ہے، متوفیہ کے والدین کا الزام۔ فوٹو:فائل

سسرال والوں نے خودکشی کا واقعہ بتایا، بیٹی کو شوہر نے جلا کر مارا ہے، متوفیہ کے والدین کا الزام۔ فوٹو:فائل

عمرکوٹ: عمر کوٹ کے تعلقہ ساماروسے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع کنری شہر کے محلہ امیر آباد میں ایک خاتون کوبے اولادی کی سزا زندہ جلا کردی گئی۔

آگ سے جھلس کرجاں بحق ہونے والی 23سالہ ہندو خاتون جے مالا مہیشوری زوجہ منوج کمار کی ہلاکت کا قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے ازخود نوٹس لیا تھا۔ ایس ایس پی عمر کوٹ کو اس کیس کے سلسلے میں17ستمبر کو اسلام آباد میں کمیشن کے روبرو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا تاہم وہ حاضر نہیں ہوئے۔

23سالہ جے مالا مہیشوری کے سسرال والوں نے اسے خودکشی کا واقعہ بتایا جبکہ پولیس نے بھی بغیر تحقیق خودسوزی کی ایف آئی آردرج کی تھی لیکن متوفیہ کے والدین اور بھائیوںنے الزام عائد کیاہے کہ ان کی بیٹی کواس کے شوہر نے جلا کر مارا ہے۔

حکومت پاکستان کے انسانی حقوق کے ادارے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق اسلام آبادنے مذکورہ واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے پٹیشن نمبر 41/2018 کے تحت ایس ایس پی عمرکوٹ کو ریکارڈ سمیت 17 ستمبر کو اسلا م آباد طلب کیا تھا لیکن وہ کمیشن کے روبرو پیش نہیں ہوئے تاہم متوفیہ جے مالا مہیشوری کے بھائی اور مقدمے کے فریادی سنجیش کمار کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

روڈ سامارو شہر کے رہائشی سنجیش کمار مہیشوری نے بتایا کہ انھوں نے کمیشن کو خاندان کے تحفظات اور پولیس کی ناانصافیوں سے آگاہ کیا۔ان کا کہناتھاکہ وہ کمیشن کی کارروائی سے مطمئن ہیں۔

واضح رہے کہ مقتولہ جے مالا مہیشوری کے بھائیوں کی جانب سے مقتولہ کے شوہرمنوج کمار سمیت ساس سسر پر مقتولہ کوجلا کر مارنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، جبکہ چند روز قبل جے مالاکے بڑے بھائی ڈاکٹر راجیش کمار جو ان دنوں روزگار کے سلسلے میں متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں، نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ، فیس بک پراپنا وڈیو بیان اپ لوڈ کیا تھا جس میں انھوں نے چیف جسٹس سے واقعے کا نوٹس لینے اور انصاف کی فراہمی کی اپیل کی تھی۔ان کے وڈیو بیان کے بعدادارہ قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے کارروائی کا آغاز کیا۔

جے مالا مہیشوری کے بھائیوں کے مطابق اولاد نہ ہونے کی وجہ سے اس کے سسرال والے آئے روزاس پر تشددکرتے تھے۔ چند روزقبل اسے ہاتھ پیرباندھنے کے بعد جلا کر مارڈالااور وقوعے کے بعداس کی رپورٹ خودکشی کے واقعے کے طور پر درج کرائی گئی۔ اب تک مذکورہ مقدمے کی46پیشیاں ہوچکی ہیں لیکن ہمارا بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا۔

کمیشن کی جانب سے ازخود ایکشن لینے کے بعدہمیں امید ہے کہ جے مالا کی موت کے اصل حقائق منظر عام پر لائے جائیں گے اور قاتل کیفر کردار تک پہنچیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔