بلدیہ عظمیٰ کا کونسل کا اجلاس 27 کمیٹیوں کیلیے امیدوار بلامقابلہ کامیاب قرار

کمیٹیوں کی308 نشستوں کے لیے6دسمبرکو 199 ارکان نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے


Staff Reporter December 25, 2018
گزشتہ پروگرام کے تحت 26، 31دسمبر ، 2 ا ور 3 جنوری کو بلدیہ عظمیٰ کی کونسل کی جن کمیٹیوں کے انتخابات ہونے تھے اب ان کاانتخاب منعقد نہیں کیا جائے گا

بلدیہ عظمیٰ کی کونسل کا عام اجلاس میئر وسیم اختر کی زیر صدارت کونسل ہال میں ہوا جس میں اتفاق رائے سے منظور کی گئیں 2قراردادوں کے ذریعے کونسل کی27کمیٹیوں کی تشکیل کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانیوالے تمام ارکان کو مختلف کمیٹیوں میں بلامقابلہ کامیاب قرار دے دیا گیا۔

ذاتی مصروفیات کے باعث انتخابی شیڈول کے مطابق کاغذات نامزدگی جمع نہ کرانے والے ممبران کو مختلف کمیٹیوں کی خالی نشستوں پرممبرکمیٹی نامزدکرنے کا اختیار میئرکراچی کودے دیا گیا، تفصیلات کے مطابق سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ مجریہ 2013کی دفعہ 84کے تحت بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کی 27کمیٹیوں کی 308 نشستوں کے لیے 6دسمبر2018 کو 199ممبران نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔

موصول ہونے والے کاغذات نامزدگی کی تعدادکمیٹیوں کی نشستوں سے کم ہونے کے باعث مختلف کمیٹیوں کی رکنیت کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے تمام ارکان کو بلامقابلہ کامیاب قرار دیا گیا اور جن ممبران بلدیہ عظمیٰ نے اپنی کاغذات نامزدگی جمع نہیںکرائے ان ممبران کو کمیٹیوں کی خالی نشستوں پر ممبر کمیٹی نامزد کرنے اور کسی ممبر کی کسی کمیٹی سے دوسری کمیٹی میں منتقلی یا ردوبدل ضروری ہو تو ایسی تبدیلی کا اختیار بھی میئرکراچی کو تفویض کردیا گیا بلدیہ عظمیٰ کی کونسل کے ان ارکان نے جواپنی ذاتی مصروفیت کے سبب کونسل کی کمیٹیو ں میں رکنیت کے لیے انتخابی شیڈول کے مطابق اپنے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کراسکے تھے بعدازاں انھوں نے میئر سے درخواست کی تھی کہ انھیں کمیٹیوں کی خالی نشستوں پر ممبر کمیٹی نامزد کردیا جائے۔

پیر کو بلدیہ عظمیٰ کی کونسل کا عام اجلاس میئر وسیم اختر کی زیر صدارت ہوا جس میں پیش کی گئی قرارداد کے تحت مختلف کمیٹیوں کے نام کے سامنے درج ممبران کی بحیثیت ممبر کمیٹی منظوری دی گئی، جن27کمیٹیوں کی رکنیت کے لیے انتخابات کرائے گئے ان میں ''انتظامی امور کمیٹی (7ارکان)، مالیات کمیٹی (7ارکان)، قانونی امور کمیٹی (15ارکان)، میڈیا مینجمنٹ کمیٹی (13ارکان)، پارکس کمیٹی (7ارکان)، ویٹرنری کمیٹی (14ارکان)، اراضیات کمیٹی (7ارکان)، کچی آبادی کمیٹی (7ارکان)، جائیداد (اسٹیٹ) کمیٹی (7ارکان)، چارجڈ پارکنگ کمیٹی (7ارکان)، میونسپل یوٹیلیٹی چارجز کمیٹی (7ارکان)، کھیل و ثقافت کمیٹی (15ارکان)، ریکریشن کمیٹی (15ارکان)، معالجات کمیٹی (13ارکان)، ماں اور بچہ صحت کمیٹی (13ارکان)، انویسٹمنٹ پروموشن کمیٹی (13ارکان)، فائربریگیڈ و سول ڈیفنس کمیٹی (13ارکان)،

ہیلتھ کمیٹی (13ارکان)، ورکس کمیٹی (سول) (13ارکان)، ورکس کمیٹی (الیکٹریکل و مکینیکل) (13ارکان)، ناموں سے متعلق کمیٹی (15 ارکان)، کوآرڈینیشن کمیٹی (15ارکان)، ایتھکس (کوڈ آف کنڈکٹ) کمیٹی (13ارکان)، پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کمیٹی (7ارکان)، ایجوکیشن کوآرڈینیشن کمیٹی (13 ارکان)، فارن افیئرز کمیٹی (13ارکان)، بزنس ریلیشنز کمیٹی (13ارکان) شامل ہیں، مزید برآں گزشتہ پروگرام کے مطابق 26 دسمبر،31دسمبر،2جنوری اور3جنوری 2019 کو بلدیہ عظمیٰ کی کونسل کی جن کمیٹیوں کے انتخابات ہونا تھے ان کا انعقاد اب نہیں ہوگا۔

مقبول خبریں