فلسطینی خاتون کو شہید کرنے والے یہودی نوجوان پر فرد جرم عائد

فلسطینی خاتون کی گاڑی پر 5 یہودی طالب علموں نے پتھراؤ کیا تھا جن میں سے ایک کو گرفتار کرلیا گیا


ویب ڈیسک January 25, 2019
فلسطینی خاتون کی گاڑی پر 5 یہودی طالب علموں نے پتھراؤ کیا تھا۔ فوٹو : فائل

اسرائیلی عدالت نے پتھراؤ کرکے فلسطینی خاتون کو شہید کرنے کے الزام میں 16 سالہ یہودی نوجوان پر فرد جرم عائد کردی جس کی سزا 20 سال قید ہوسکتی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی عدالت میں 16 سالہ نوجوان پر فلسطینی خاتون کو پتھر مار کرقتل کرنے پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے، کم عمر ہونے کے باعث نوجوان کا نام ظاہر نہیں کیا جارہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوان کو 20 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے، علاوہ ازیں نوجوان پر جان بوجھ کر گاڑی کو نقصان پہنچانے کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں اور یہ دونوں دفعات دہشت گردی کے زمرے میں آتی ہیں۔

Phalestine

یہ نوجوان اُن 5 طالبعلموں کے گروپ میں شامل تھا جس نے گزشتہ برس اکتوبر میں 47 سالہ فلسطینی خاتون عائشہ الرابی کی گاڑی پر پتھراؤ تھا اور ایک 2 کلو وزنی پتھر گاڑی کی ونڈ اسکرین کو توڑتا ہوا خاتون کے سر پر جا لگا تھا جو جان لیوا ثابت ہوا۔

نوجوان کا ڈی این اے خاتون کو لگنے والے پتھر سے حاصل نمونے سے میچ کرگیا تھا جب کہ بقیہ ساتھیوں کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔ پولیس دیگر طالب علموں کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے۔

مقبول خبریں