موت کے منہ سے نکلنے والے پلیئرز پر سکتہ طاری

اے ایف پی / اسپورٹس ڈیسک  اتوار 17 مارچ 2019
آئندہ کسی بھی ملک کے ٹورسے قبل سیکیورٹی کا مکمل جائزہ لیا جائے گا، وزیر اعظم۔ فوٹو: اے ایف پی

آئندہ کسی بھی ملک کے ٹورسے قبل سیکیورٹی کا مکمل جائزہ لیا جائے گا، وزیر اعظم۔ فوٹو: اے ایف پی

ڈھاکا / کرائسٹ چرچ / ویلنگٹن: نیوزی لینڈ میں موت کے منہ سے نکلنے والے بنگلہ دیشی کرکٹرز پر بدستور سکتہ طاری ہے۔

کرائسٹ چرچ میں نماز جمعہ کے وقت مقامی مساجد میں ہونے والی بربریت نے وہاں سے زندہ بچ آنے والے بنگلہ دیشی کھلاڑیوں پر گہرا اثر ڈالا ہے، جس وقت دہشتگرد مسجد میں بے گناہوں کا خون بہانے میں مصروف تھا تب یہ کھلاڑی بس میں وہاں پہنچے، پھر کچھ دیر اسی میں دبکے رہنے کے بعد وہاں سے زندہ نکلنے میں کامیاب رہے تھے،اب پوری ٹیم ٹور ادھورا چھوڑ کر وطن واپس بھی روانہ ہوچکی ، جس کی ہفتے کی شب ڈھاکا آمد شیڈول تھی۔

کرائسٹ چرچ ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت میں اوپنر تمیم اقبال نے کہاکہ جس خوفناک صورتحال کا تجربہ ہمیں یہاں پر ہوا اس سے باہر آنے میں کچھ وقت لگے گا، اس واقعے نے ہم پر گہرا اثر ڈالا، یہ اچھا ہے کہ ہم یہاں سے واپس جا رہے ہیں کیونکہ ہمارے اہل خانہ کافی پریشان ہیں،انھوں نے کہا کہ میں صرف یہ امید ہی کرسکتا ہوں کہ گھر واپس پہنچنے کے بعد شاید ہم اس واقعے کے اثرات سے باہر آسکیں تاہم اس میں کچھ وقت بھی لگ سکتا ہے۔

یاد رہے کہ بنگلہ دیش کی جانب سے شکایت کی گئی تھی کہ جس وقت ان کے کھلاڑی مسجد جا رہے تھے انھیں کسی قسم کی کوئی سیکیورٹی نہیں دی گئی۔ وزیراعظم شیخ حسینہ نے واضح کیا کہ مستقبل میں کسی بھی ملک میں اپنی ٹیم بھیجنے سے قبل وہاں کی سیکیورٹی صورتحال و دیگر عوامل کی مکمل جانچ ہو گی۔

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے نیا سیکیورٹی معیار اپنانے کا فیصلہ کرلیا

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے کرائسٹ چرچ واقعے کے بعد نیا سیکیورٹی معیار اپنانے کا فیصلہ کرلیا۔  بی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چوہدری نے کہا کہ اس واقعے نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا ہے، ہم مستقبل کے حوالے سے اپنا کم سے کم سیکیورٹی معیار قائم اورمیزبان ملک کی جانب سے مکمل یقین دہانی کے بعد ہی وہاں کا سفر کریں گے۔

نیوزی لینڈاب محفوظ نہیں رہا،سیکیورٹی کی جانچ کرنا ہوگی،بورڈچیف

نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے تسلیم کیاکہ ان کا ملک اب محفوظ نہیں رہا، انھوں نے کہا کہ جو کچھ کرائسٹ چرچ میں ہوا وہ کسی دھچکے سے کم نہیں، اس سے یہاں پر انٹرنیشنل اسپورٹس ایونٹ کی میزبانی سے متعلق تمام نظریہ تبدیل ہوگیا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اب ہر چیز بدل چکی ہے، ہمیں اپنی سیکیورٹی کی گہرائی سے جانچ کرنا ہوگی، میں یہ بھی سمجھتا ہوں کہ نیوزی لینڈ کو ’محفوظ جنت‘ تصور کیے جانے کا نظریہ بھی اب رخصت ہوچکا ہے، یہاں پر تمام اتھارٹیز اور اسپورٹس آرگنائزیشنز کو اب بہت زیادہ چوکنا رہنا ہوگا۔

نیوزی لینڈ میں دیگرکھیلوں کی سرگرمیاں بھی معطل ہو گئیں

کرائسٹ چرچ واقعے کے بعد نیوزی لینڈ میں چند دیگرکھیلوں کی سرگرمیاں بھی معطل ہوگئیں،  اوٹاگو ہائی لینڈرز اور کینٹربری کروسیڈر کے درمیان سپر رگبی مقابلہ منسوخ کردیا گیا،گھڑ دوڑ اور چند نیٹ بال گیمز بھی اسی دہشتگردحملے کے تناظر میں منسوخ کردیے گئے۔

کینٹربری کا میچ میں شرکت سے انکار

کرائسٹ چرچ واقعے کے بعد کینٹربری نے فرسٹ کلاس ایونٹ پلنکٹ شیلڈ میں اپنا آخری میچ کھیلنے سے انکار کردیا۔ یہ مقابلہ ویلنگٹن کیخلاف بیسن ریزرو اسٹیڈیم میں ہونا تھا۔

آسٹریلیا ویمنز انڈر 19 ٹیم کا جاری نیوزی لینڈ ٹور بھی منسوخ

کرائسٹ چرچ واقعے کے بعد آسٹریلیا ویمنز انڈر 19 ٹیم کا جاری ٹور بھی منسوخ کردیا گیا، ٹیم نے کرائسٹ چرچ میں ہی ڈیرے ڈالے ہوئے تھے۔ یہاں کا اگلا بڑا ٹور اکتوبر میں ہے جب نیوزی لینڈ، انگلینڈ کی ٹیسٹ اور ٹوئنٹی 20 میچز کی میزبانی کرے گا۔ کرائسٹ چرچ میں بھی ایک ٹیسٹ متوقع ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔