ورلڈ کپ: آفتاب عالم نے ڈسپلن کی دھجیاں بکھیر دیں

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 12 جولائی 2019
اینٹی کرپشن لیکچرسے غیرحاضری،پاک بھارت میچ میں بغیر پاس ہاسپٹلٹی روم پر قبضہ۔ فوٹو: فائل

اینٹی کرپشن لیکچرسے غیرحاضری،پاک بھارت میچ میں بغیر پاس ہاسپٹلٹی روم پر قبضہ۔ فوٹو: فائل

کابل: افغان پیسر آفتاب عالم نے ورلڈکپ میں ڈسپلن کی دھجیاں بکھیر دیں، اسی لیے ان پر ایک برس کیلیے کرکٹ کے دروازے بند ہوگئے۔

افغان فاسٹ بولر آفتاب عالم کو ورلڈ کپ کے دوران کوڈ آف کنڈکٹ کی سنگین خلاف ورزیوں پر ایک برس کیلیے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ سے دور کردیا گیا،اس دوران ان کا سینٹرل کنٹریکٹ بھی معطل رہے گا۔ افغان کرکٹ بورڈ نے اپنی ڈسپلنری کمیٹی کی جانب سے تحقیقات کے بعد کابل میں ہونیوالے سالانہ جنرل میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا۔

27 جون کو آئی سی سی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ ’غیرمعمولی حالات‘ کی وجہ سے آفتاب عالم ورلڈ کپ اسکواڈ سے دستبردار ہوگئے ہیں،یہ بعد میں معلوم ہوا کہ انھیں انتہائی خراب رویے کی وجہ سے وطن واپس بھیجا گیا تھا، انھوں نے ساؤتھمپٹن کے ٹیم ہوٹل میں ایک مہمان خاتون کے ساتھ سنگین نوعیت کی بدتمیزی کی، آفتاب نے اپنا آخری میچ 22 جون کو بھارت کے خلاف اسی شہر میں ہی کھیلا تھا۔

بعد ازاں ہیڈکوچ فل سمنز نے انھیں 23 جون کو آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کی میٹنگ میں شریک نہ ہونے پر 2 میچز کیلیے معطل کیا، جس وقت اینٹی کرپشن ماہرین سے میٹنگ تھی وہ تب لندن میں اپنے کسی عزیز کے گھر گئے ہوئے تھے اور تاخیر سے ہوٹل واپس آئے۔

یہی نہیں بلکہ 26 سالہ فاسٹ بولر 16 جون کو اولڈ ٹریفورڈ میں پاک بھارت میچ میں بغیر پاس اپنے دوستوں کے ہمراہ اسٹیڈیم میں گھس گئے،پھر اپنا پلیئر ایکریڈیشن کارڈ استعمال کرتے ہوئے ایک ہاسپٹلٹی روم پر قابض ہوئے اور وہاں سے جانے سے بھی انکار کردیا، جس پر سیکیورٹی طلب کی گئی، اگرچہ ان کے دوست وہاں سے اٹھ کر چلے گئے مگر وہ وہیں بیٹھے رہے جس پر بعد میں انھیں زبردستی وہاں سے ہٹایا گیا۔

مجموعی طور پر ورلڈ کپ میں آفتاب نے اپنی ٹیم کے 8 میں سے 3 میچز میں حصہ لیا اور 4 وکٹیں حاصل کیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔