- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
سیاہ ترین مادّے سے بھی سیاہ مادّہ بنا لیا گیا
میری لینڈ، امریکا: میساچیوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے کیمیکل انجینئروں نے اب تک کا سیاہ ترین مادّہ تیار کرلیا ہے جو ’’وینٹابلیک‘‘ کہلانے والے ریکارڈ ہولڈر مادّے سے بھی زیادہ سیاہ ہے۔
واضح رہے کہ کوئی چیز ہمیں اس لیے سیاہ (کالی) دکھائی دیتی ہے کیونکہ وہ خود پر پڑنے والی بیشتر روشنی جذب کرلیتی ہے۔ یعنی جو چیز جتنی زیادہ روشنی جذب کرے گی، وہ اتنی ہی زیادہ سیاہ دکھائی دے گی۔
ماضی میں سب سے زیادہ روشنی جذب کرنے کا ریکارڈ ’’وینٹابلیک‘‘ نامی مادّے کے پاس تھا جو اپنے اوپر پڑنے والی روشنی کا 99.96 فیصد حصہ جذب کرلیا تھا۔ اسے برطانوی ادارے ’’سرے نینو سسٹمز‘‘ نے کاربن ایٹموں پر مشتمل، نینو میٹر جسامت والی نلکیوں (کاربن نینو ٹیوبز) کو ایک جال کی شکل میں ترتیب دے کر تیار کیا تھا۔
ایم آئی ٹی کے کیمیکل انجینئروں کا تیار کردہ سیاہ ترین مادّہ اس سے بھی زیادہ سیاہ ہے کیونکہ یہ خود پر پڑنے والی روشنی کا 99.995 فیصد حصہ جذب کرلیتا ہے۔ اگرچہ اسے بھی کاربن نینو ٹیوبز ہی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے لیکن اس میں ان نلکیوں کی ترتیب کسی جال جیسی نہیں بلکہ سیدھے کھڑے ہوئے خردبینی ستونوں کی مانند ہے جو پہلو بہ پہلو آپس میں جوڑ دیئے گئے ہوں۔
دلچسپی کی بات یہ ہے کہ ماہرین کی جس ٹیم نے یہ سیاہ ترین مادّہ تیار کیا ہے، وہ تو صرف مختلف دھاتی سطحوں پر کاربن نینو ٹیوبز کو مؤثر انداز سے یکجا کرنے کی کوششوں میں مصروف تھی۔ اسی دوران انہیں اندازہ ہوا کہ ایک خاص طرح کی المونیم پرت پر جب ان کاربن نینو ٹیوبز کو سیدھا (عموداً) کھڑا کرکے ترتیب دیا گیا تو اس طرح بننے والے مادّے کی سیاہی بڑھنے لگی۔
کچھ مزید تجربات کے بعد وہ ایک ایسا مادّہ بنانے میں کامیاب ہوگئے جو روشنی کا 99.995 فیصد حصہ جذب کر لیتا ہے۔ فی الحال اسے کوئی نام تو نہیں دیا گیا ہے لیکن اس کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’اے سی ایس ایپلائیڈ مٹیریلز اینڈ انٹرفیسز‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔
فی الحال یہ ابتدائی مراحل میں ہے لیکن مستقبل میں بہتر کارکردگی کے حامل سولر پینلز کی تیاری میں یہ یا اسی طرح کے ’’انتہائی سیاہ‘‘ (الٹرا بلیک) مادّوں سے خاصی امیدیں وابستہ ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔