ون وے کی خلاف ورزی کرنیوالوں کی ایف آئی آر کاٹنے پر جواب طلب

کورٹ رپورٹر  جمعـء 21 فروری 2020
اب تک 2100 نوجوانوں کیخلاف ایف آئی آر کاٹی جا چکی ہے، نوجوانوں کا مستقبل خراب کیا جارہا ہے۔ فوٹو: فائل

اب تک 2100 نوجوانوں کیخلاف ایف آئی آر کاٹی جا چکی ہے، نوجوانوں کا مستقبل خراب کیا جارہا ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی:  ہائی کورٹ نے ون وے کی خلاف ورزی پر شہریوں کیخلاف ایف آئی آر کاٹنے سے متعلق فریقین کو جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دیدی۔

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو اور جسٹس ارشاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو ون وے کی خلاف ورزی پر شہریوں کیخلاف ایف آئی آر کاٹنے سے متعلق سماعت ہوئی،چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ، سیکریٹری داخلہ ، ڈی آئی جی ٹریفک جواب جمع کرنے کے لیے مہلت مانگ لی،عدالت نے فریقین کو 10 مارچ کو تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔

درخواست گزار الطاف شکور نے دائر درخواسف میں موقف اپنایا تھا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر نوجوانوں کیخلاف ایف آئی آر کاٹی جارہی ہے، اب تک 2100 نوجوانوں کیخلاف ایف آئی آر کاٹی جا چکی ہے،رانگ وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کا سی آر او بھی نکالا جارہا ہے، کراچی کے نوجوان کا مستقبل خراب کیا جارہا ہے،پولیس اور سندھ حکومت ایسے اقدامات سے روکا جائے،ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر پولیس چالان کے بجائے ایف آئی آر کاٹ رہی ہے، پولیس کو ایف آئی آر کاٹنے روکا جائے۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔