اس چینی قصبے میں مچھر نہیں پائے جاتے!

ویب ڈیسک  اتوار 7 جون 2020
چینی قصبے ڈِنگ وُولنگ میں مچھر بالکل بھی نہیں پائے جاتے حالانکہ یہ گھنے درختوں، تالابوں اور چھوٹی چھوٹی جھیلوں سے گھرا ہوا ہے۔ (تصاویر بشکریہ: پیپلز ڈیلی آن لائن)

چینی قصبے ڈِنگ وُولنگ میں مچھر بالکل بھی نہیں پائے جاتے حالانکہ یہ گھنے درختوں، تالابوں اور چھوٹی چھوٹی جھیلوں سے گھرا ہوا ہے۔ (تصاویر بشکریہ: پیپلز ڈیلی آن لائن)

بیجنگ: دنیا میں معدودے چند علاقے ہی ایسے ہیں جہاں مچھر نہیں پائے جاتے۔ لیکن ایک چھوٹے سے چینی قصبے ڈِنگ وُولنگ کو یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ یہاں مچھر بالکل بھی نہیں ہوتے حالانکہ یہ گھنے درختوں، تالابوں اور چھوٹی چھوٹی جھیلوں سے گھرا ہوا ہے۔

اس حساب سے یہاں سارا سال، خاص کر گرمیوں اور برسات کے موسم میں مچھروں کی بہتات ہونی چاہیے تھی لیکن گزشتہ کئی دہائیوں سے یہاں ایک بھی مچھر نہیں دیکھا گیا۔

ایسا کیوں ہے؟ یہ کوئی نہیں جانتا۔ البتہ مقامی لوگوں کا عقیدہ ہے کہ وہ اپنے قصبے میں مینڈک کی شکل والے ایک پتھر کی پوجا کرتے ہیں جس کی برکت سے یہ علاقہ مچھروں سے پاک رہتا ہے۔ اب تک اس بارے میں کوئی سائنسی تحقیق بھی نہیں کی گئی ہے جس سے یہاں مچھر نہ ہونے کی عقلی وجہ معلوم ہوسکے۔

قصبہ ڈِنگ وُولنگ، چینی صوبے فوجیان کا حصہ ہے اور سطح سمندر سے 700 میٹر کی بلندی پر گھنے جنگلات، تالابوں اور جھیلوں کے بیچوں بیچ واقع ہے جہاں ’’ہاکا‘‘ نامی ایک اقلیتی قبیلہ ہے جو پتھروں سے کشادہ اور دیدہ زیب مکانات بنانے میں تاریخی شہرت رکھتا ہے۔

کچھ سال پہلے تک یہ قصبہ ان ہی مکانات اور پتھر سے تعمیر کی گئی دوسری عمارتوں کی وجہ سے مشہور تھا لیکن آج اس کی وجہِ شہرت یہاں مچھروں کی پراسرار غیر موجودگی ہے جس نے دنیا کو حیران و پریشان کر رکھا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔