ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران 3 ماہ میں 9 ہزار سے زائد ملزمان گرفتار کیے کراچی پولیس

گرفتار ملزمان میں 102 دہشت گرد ، 44 اغوا کار ، 60 بھتہ خوروں کے علاوہ اشتہاری اور مفرور ملزم بھی شامل ہیں، پولیس


ویب ڈیسک December 08, 2013
کراچی میں میں اتنی بڑی تعداد میں ملزم پکڑے گئے پھر بھی امن قائم کیوں نہیں ہوسکا. فوٹو: اے پی پی/فائل

کراچی پولیس نے 3 ماہ کے دوران ٹارگٹڈ آپریشن کرکے 9 ہزار سےزائدملزم گرفتارکرکے بھاری تعداد میں اسلحہ ، گولہ بارود اور دوسراسامان برآمد کرلیا تاہم اسٹریٹ کرائمز اور دیگر وارداتوں میں کمی نہ آسکی۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق ترجمان کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ 3 ماہ کےدوران 4849 ٹارگٹڈ چھاپےمارےگئے اور 546 مقابلے ہوئےجس میں 90 ملزم مارے گئے جب کہ 9944 ملزمان کوگرفتار کرکےمنشیات اورمختلف اقسام کے 3 ہزار ہتھیار برآمدکئےگئےجن میں 2 خود کش جیکٹیں،5 راکٹ لانچر،ہینڈ گرینڈ ،دھماکہ خیز مواد،شارٹ گن،رائفلیں،کلاشنکوفیں اور ، ٹی ٹی پستولیں شامل ہیں۔ ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان میں 102 دہشت گرد ، 44 اغوا کار ، 60 بھتہ خوروں کے علاوہ اشتہاری اور مفرور ملزم بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب کراچی میں میں اتنی بڑی تعداد میں ملزم پکڑے گئے پھر بھی امن قائم کیوں نہیں ہوسکا۔ گزشتہ 3ماہ میں شہر میں 400 افراد اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھوبیٹھے۔ ان میں پولیس افسران واہلکاروں کے علاوہ سیاسی و مذہبی جماعت کے کارکن بھی شامل ہیں۔ پولیس کےاپنےریکارڈ کے مطابق اسی عرصےمیں 2 ہزار وارداتیں ہوئیں جن میں چور،ڈاکوشہریوں سے نقدی ، موبائل فون ، طلائی زیورات ، امریکی ڈالر، سعودی ریال ، کاریں اور موٹر سائیکلیں چھین کر یا چوری کرکے لے گئے۔ کراچی میں اب بھی روزانہ اوسطاً 70 گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چھینی یا چوری کرلی جاتی ہیں۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کا امن تباہ کرنے والے خطرناک دہشت گرد ، جرائم پیشہ افراد بیرون ملک یا پھر دوسرے شہروں کی جانب فرار ہوگئے ہیں جس کی وجہ سےعارضی طور پر ٹارگٹڈ کلنگ میں توکمی آگئی لیکن دیگر وارداتیں پہلےکی طرح جاری ہیں۔

مقبول خبریں