جی ہاں! ہائی بلڈ پریشر سے مکمل نجات ممکن ہے

ہومیو ڈاکٹر عطیہ وقار  جمعرات 2 جولائی 2020
ہومیوپیتھی طریقہ علاج میں ہر قسم کے بلڈ پریشر کا مکمل علاج موجود ہے۔ فوٹو: فائل

ہومیوپیتھی طریقہ علاج میں ہر قسم کے بلڈ پریشر کا مکمل علاج موجود ہے۔ فوٹو: فائل

ہم جس طرح کی مصروف اور پریشانیوں میں گھری زندگی گزار رہے ہیں، اس کا نتیجہ مختلف بیماریوں کی صورت میں سامنے آتا ہے، جن میں سے ایک بہت عام بیماری ہائی بلڈ پریشر ہے۔

ہائی بلڈ پریشر کا مطلب ہے کہ جب دل جسم میں خون پمپ کرتا ہے تو شریانوں پر زیادہ دباؤ پڑتا ہے۔ یہ دباؤ زیادہ تر اسی وقت پڑتا ہے جب شریانیں سکڑ کر چھوٹی ہوجائیں یا جسم میں خون کی زیادتی ہو جائے۔ ہائی بلڈ پریشر کا مرض لاحق ہونے کی وجوہات میں خوراک میں نمک کی زیادتی، گائے کے گوشت کا زیادہ استعمال اور ذہنی تناؤ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر معمولات زندگی میں خرابی جیسے کھانے پینے میں بے اعتدالی، ورزش کی کمی اور ذہنی پریشانیوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر کی علامات

بعض علامات ظاہر کرتی ہیں کہ کوئی شخص اس مرض میں مبتلا ہوچکا ہے، وہ اہم علامات یہ ہیں:

1۔ شدت کا سردرد،2۔ چکر آنا، 3۔ زمین گھومتی ہوئی محسوس ہونا، 4۔ مزاج میں چڑچڑاپن، 5۔ بات بات پر غصہ آنا، بعض اوقات غصے کی شدت سے بلڈ پریشر بہت ہائی ہو جانے کے باعث دماغ کی شریانیں پھٹ جاتی ہیں، جس سے موت بھی واقع ہوسکتی ہے،6۔ بے ہوشی طاری ہو جاتی ہے یا غنودگی چھائی رہتی ہے،7۔ جسم میں درد اور کھنچاؤ سا بھی محسوس ہوتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر کی دیگر وجوہات

ہائی بلڈ پریشر لاحق ہونے کے جن اسباب کا اوپر ذکر کیا گیا، ان کے علاوہ دیگر کئی وجوہات بھی ہیں جو ہمیں اس تکلیف دہ مرض میں مبتلا کرنے کا سبب بن سکتی ہیں۔ وہ وجوہات یہ ہیں:

1۔گیس، بدہضمی، کھانا کھانے کے بعد فوراً بیٹھ جانا یا لیٹ جانا، 2۔ ہارمونل پرابلم،3۔ ذہنی دباؤ، 4 ۔ موٹاپا، 5 ۔ نمک کا زیادہ استعمال،6۔ گرم غذاؤں کا استعمال، 7۔ کام میں زیادہ مشقت، 8۔ گیم نہ کھیلنا، ورزش اور چہل قدمی سے گریز کرنا،9۔ قوت برداشت کا فقدان، 10۔ رنج و غم میں مبتلا رہنا،11۔ مرغن غذاؤں کا زیادہ استعمال ،12۔بازاری فروزن یا گھر میں فریز کیے ہوئے کھانوں کا زیادہ استعمال۔

ہائی بلڈ پریشر سے خون کی نالیوں کو نقصان ہوتا ہے۔ جب خون کا دباؤ زیادہ ہو تو خون کی نالیاں تنگ ہو جاتی ہیں۔

ہائی بلڈ پریشر کا ہومیوپیتھی علاج

یہاں ہومیوپیتھی کی وہ ادویات تجویز کی جارہی ہیں جو مختلف علامات کی صورت میں کھانے سے مریض کو اس مرض سے افاقہ دے سکتی ہیں۔ جس قسم کی علامات ہوں انھیں پیش نظر رکھتے ہوئے درج کی گئی متعلقہ دوا استعمال کی جاسکتی ہے۔

1۔ گلوفائن: علامات: شدید قسم کا سردرد اور تھکن رہتی ہے۔ چہرہ سرخ ہوجاتا ہے۔ خون کا دباؤ دماغ کی طرف بڑھ جاتا ہے۔ مریض اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھتا ہے۔ دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے۔

2۔بیلاڈونا: علامات:چہرہ سرخ، ماتھا گرم، ہاتھ پاؤں ٹھنڈے، خون کا دباؤ سر کی جانب۔

3۔نکس وامیکا: علامات:یہ گیس کی وجہ سے ہونے والے بلڈ پریشر کی بہترین دوا ہے۔ سردرد اور غصہ بڑھنے جیسی علامات ہوں تو یہ دوا لی جاسکتی ہے۔ خاص طور پر پتھارے والوں، کلرکوں ، دکان دار قسم کے لوگوں کی دوا۔

4۔لیکیسسLachesis: علامات:جب مریض میں کوئی واضح علامت نہ ہو تو یہ دوا دینے سے علامات واضح ہو جاتی ہیں۔

5۔یکرک ایسڈ: علامات:دل کی شریانوں میں کیلشیئم جمع ہو جائے (یا جم جائے) تو یہ دوا کارآمد ثابت ہوتی ہے اور کیلشیئم سمیت دوسرے مادوں کو تحلیل کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔

6۔برائٹا میور: علامات: جسم برف کی طرح ٹھنڈا ہوجائے اور شریانیں موٹی ہوکر دل کے پھیلنے کا سبب بن جائیں تو یہ دوا کارگرثابت ہوتی ہے۔

ہر قسم کے بلڈ پریشر کو ختم کرنے والی ادویات:

آرنیکاArnica، ریٹاکس اور ایکونائیٹ، تینوں کو ملا کر 2-2 قطرے تھوڑے سے پانی میں ملاکر صبح اور شام استعمال کروائیں۔

جیلسیم:کسی بری خبر سننے سے بلڈ پریشر ہائی ہوجائے تو یہ دوا دیں۔

( بہتر ہے کہ ادویات استعمال کرنے سے پہلے معالج سے مشورہ کرلیں)

[email protected]

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔