بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں اسرائیل کی طرح ’آباد کاری‘ کا منصوبہ

گزشتہ ایک سال کے دوران کشمیر میں 4 لاکھ 23 ہزار ڈومیسائل جاری کیے گئے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ ہے


ویب ڈیسک August 29, 2020
آرٹیکل 35 اے کی منسوخی کے بعد سے ہندوؤں کی آبادکاریوں کی سازش پر عمل جاری ہے، فوٹو : فائل

مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے مودی سرکار نے بھارتی شہریوں کو ڈومیسائل جاری کرنا شروع کردیئے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ برس اگست میں مودی حکومت نے عددی اکثریت کی بنیاد کشمیریوں کو آئین میں حاصل خصوصی تحفظ اور اختیار سے متعلق آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کر کے وادی کو وفاق کے ماتحت دو حصوں لداخ اور جموں کشمیر میں تقسیم کردیا تھا۔

آرٹیکل 35 اے کی منسوخی سے بھارت کے کسی بھی حصے میں مقیم شخص کو کشمیر میں سکونت اختیار کرنے، ڈومیسائل بنانے اور کاروبار کرنے کی اجازت ہوگئی ہے اور گزشتہ برس سے تاحال 4 لاکھ 23 ہزار ڈومیسائل جاری کیے گئے ہیں جو کہ ایک سال میں جاری ہونے والے ڈومیسائل کا ریکارڈ نمبر ہے۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ ڈومیسائل کن کو جاری کیے گئے ہیں تاہم قوی امکان ہے کہ ان میں زیادہ تر غیر کشمیری شامل ہے جس کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں مسلمان آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنا ہے جیسا کہ اسرائیل نے فلسطین میں یہودیوں کی آبادکاری سے کیا تھا۔

واضح رہے کہ آرٹیکل 35 اے 1927 میں منظور ہوا تھا جس کے بعد سے بھارتی ریاستوں کا کوئی بھی شہری کشمیر میں جا کر نہ تو مستقل رہائش حاصل کر سکتا تھا اور نہ ہی ڈومیسائل بنوا سکتا تھا تاہم گزشتہ برس 5 اگست کو اس آرٹیکل کو منسوخ کردیا گیا تھا۔

مقبول خبریں