
پشاورمیں مدرسے کے مہتمم مولانا رحیم اللہ حقانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حدیث کی تعلیم جاری تھی طالب علموں پر حملہ کیا گیا، ہمارا کسی سیاسی جماعت کسی سے کوئی تعلق نہیں، چارسال قبل مدرسے پرفائرنگ ہوئی تھی، مدرسے کے حوالے سے پولیس نے آگاہ کیا تھا، ہم نے اپنی سیکورٹی کی تھی لیکن ہمارے پاس اسلحہ نہیں تھا۔
مولانا رحیم اللہ حقانی نے کہا کہ انتظامیہ کی ذمہ داری تھی کہ ہمیں سیکورٹی فراہم کرتے، ہمیں معلوم نہیں کہ حملہ آورکیسے آئے، مشاورت کے بعد مدرسہ کھولنے کا فیصلہ کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزدیرکالونی میں مدرسے کے اندردھماکے کے نتیجے میں بچوں سمیت 8 افراد شہید ہوگئے تھے اوررسے کے اندر اس وقت دھماکا ہوا جب بچوں کی بڑی تعداد دینی تعلیم حاصل کررہی تھی۔