- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
محکمہ ویلفیئر پنجاب کے اسکولوں میں انٹرن شپ پر رکھے اساتذہ اور عملہ فارغ کردیا گیا
لاہور: محکمہ ویلفیئر کے پنجاب بھر کے اسکولوں میں انٹرن شپ پر رکھے 127 سینیئر اور جونیئر استاتذہ، کلرک اور اکاونٹنس سمیت دفتری اسٹاف کو نوکری سے فارغ کردیا گیا ہے۔
پنجاب بھر میں محکمہ ویلفیئر کے زیر اہتمام 65 اسکول چل رہے ہیں، محکمہ ویلفیئر کے اسکولوں میں گرشتہ 6 سال سے اپنی اپنی تعلیمی قابلیت کے مطابق سینیئر و جونیئر اساتذہ و دیگر اسٹاف انٹرن شپ کی بنیاد پر فرائض سرانجام دے رہا تھا جن کو ان میں سینیئر استاتذہ کی تعداد 40، جونیئر استاتذہ کی تعداد 78، پی ٹی آئی استاتذہ کی تعداد 2، عربی اساتذہ کی تعداد 2، کلرک و اسٹینو ٹائپس کی تعداد 4 اور اسسٹنٹ اکاؤنٹنٹ کی تعداد ایک تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹرن شپ پر رکھے تمام اسٹاف کو 6،6 ماہ کی بنیاد پر رکھا جاتا تھا اور پھر 6 ماہ کے بعد ان کے کام کا دورانیہ اگلے چھ ماہ کےلئے بڑھا دیا جاتا تھا لیکن اس مرتبہ نومبر کے مہینے میں ان کے کام کا دورانیہ ختم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے محکمہ ویلفئیر حکام نے متعلقہ تمام اسٹاف کو مزید 6 ماہ کے لئے کام کرنے کا دورانیہ بڑھانے کی بجائے نوکری سے فارغ کردیا گیا ہے۔
محکمہ ویلفیئر کی جانب سے سینیئر ٹیچر کو 16ہزار اور جونیئر ٹیچر کو 13،13 ہزار روپے فی کس تنخواہ کی مد میں دیا جارہا تھا اور اسی طرح اسٹینو اور اکاؤنٹنٹ کو بھی 13ہزار سے 16ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دی جارہی تھی۔
محکمہ ویلفیئر بورڈ حکام نے برطرف کئے گئے افراد کی جگہ محکمہ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے نیا اسٹاف رکھا لیا ہے اور جو اسٹاف پہلے سے فرائض سرانجام دے رہا تھا ان کو بھی محکمہ پبلک سروس کیمشن کے ذریعے شامل ہونے کے لئے کہا گیا تھا لیکن ان میں سے کسی بھی ملازم نے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے امتحان نہیں دیا۔
اس حوالے سے محکمہ ویلفیئر بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق ہی کارروائی عمل میں لائی گی ہے اور قوانین کو مد نطر رکھا گیا ہے جبکہ اس ماہ میں ان کے کام کا دورانیہ بھی ختم ہور ہا تھا جس کو آئندہ کےلئے بڑھایا گیا جو کہ یہ اسٹاف بھی باخوبی جانتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔