عزیر بلوچ پولیس اسٹیشن پر حملے کے مقدمے سے بھی بری

کورٹ رپورٹر  پير 1 مارچ 2021
عذیر بلوچ کیخلاف بغدادی تھانے پر حملے کا مقدمہ 2012 میں درج کیا گیا تھا فوٹو: فائل

عذیر بلوچ کیخلاف بغدادی تھانے پر حملے کا مقدمہ 2012 میں درج کیا گیا تھا فوٹو: فائل

 کراچی: عدالت نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر جان بلوچ کو بغدادی تھانے پر حملے کے مقدمے میں عدم شواہد کی بناء پر بری کردیا ہے جس کے وہ اب تک 9 مقدمات میں بری ہوچکا ہے۔

کراچی سینٹرل جیل جوڈیشل کمپلیکس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی نے عذیر بلوچ کیخلاف بغدادی تھانے پر حملے کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے عدم شواہد کی بناء پر گینگ وار کے سرغنہ عذیر جان بلوچ کو بری کردیا۔

دوران سماعت عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا تھا کہ آپ کو کیسے پتہ چلا کہ عذیر جان بلوچ کی ایماء پر حملہ کیا گیا گیا تھا۔ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا تھا کہ وہاں موجود محلے والوں نے بتایا تھا۔ جس پر عدالت نے استفسار کیا تھا کہ آپ نے محلے والوں کو گواہ بنایا تھا؟ تفتیشی افسر نے جواب میں کہا تھا نہیں محلے والوں میں سے کسی کو گواہ نہیں بنایا تھا۔ پولیس کے مطابق عذیر جان بلوچ کی ایماء پر بغدادی تھانے پر حملہ کیا گیا تھا۔ عذیر بلوچ کیخلاف بغدادی تھانے پر حملے کا مقدمہ 2012 میں درج کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ عذیر جان بلوچ اب تک 9 مقدمات میں بری ہوچکا ہے۔ بری ہونے والے مقدمات میں 8 سیشن جبکہ ایک مقدمہ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں زیر سماعت تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔