ہتک عزت دعویٰ؛ شہباز شریف نے رقم کی پیشکش خود نہیں کسی کے ذریعے کی تھی، وزیراعظم

ویب ڈیسک  بدھ 28 جولائی 2021
وزیراعظم نے عدالت میں شہباز شریف کے ہتک عزت دعوے کا جواب جمع کرادیا

وزیراعظم نے عدالت میں شہباز شریف کے ہتک عزت دعوے کا جواب جمع کرادیا

لاہور کی سیشن عدالت میں وزیراعظم عمران خان نے شہباز شریف کے ہتک عزت کے دعوے کا جواب جمع کرادیا۔

جواب میں عمران خان نے شہباز شریف کی جانب سے دائر دعوی خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ رقم کی آفر نواز شریف یا شہباز شریف کی طرف سے ڈائریکٹ نہیں بلکہ کسی کے ذریعے آئی تھی، عمر فاروق نامی شخص نے بتایا کہ آفر ہے، اگر عمران خان پانامہ لیکس کی پیروی کرنا چھوڑ دیں تو وہ بھاری رقم دینے کو تیار ہے، نواز شریف اور شہباز شریف نے ماضی میں ایک آرمی چیف کو بھی بی ایم ڈبلیو گاڑی دینے کی کوشش کی ہے، شہباز شریف کی ایک جج کے ساتھ آڈیو ٹیپ بھی منظر عام پر آ چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہرجانہ کیس؛ وزیراعظم کے خلاف روزانہ سماعت کیلیے شہباز شریف کی درخواست مسترد

عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف کے الزامات ہتک عزت کے دعوے میں نہیں آتے، انہوں نے قانون کے مطابق 60 دن میں کوئی مخصوص نوٹس نہیں بھیجا، بلکہ 8 مئی 2017 کو قانونی تقاضے پورے کیے بغیر صرف لیگل نوٹس بھیجا، لہذا شہباز شریف کے دعوے کو نہ صرف جرمانے کے ساتھ خارج کیا جائے، بلکہ ان سے کونسل کی فیس بھی وصول کی جائے۔

وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر نے جواب جمع کراتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف دو دہائیوں سے سیاسی مخالف ہے، ان کی جانب سے دائر کیا گیا دعوی اس عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، ان کا دعوی جھوٹا ،بے بنیاد اور حقائق کو مسخ کر کے دائر کیا گیا ہے، شہباز شریف کی شہرت میرے بیان کے باعث نہیں کسی اور وجہ سے متاثر ہوئی ہو گی، رشوت کی آفر کے بارے میں جیسے بتایا گیا اسی طرح ہی بیان دیا گیا، شہباز شریف بدنام کرنے کے لیے خود کئی بیانات دے چکے ہیں۔

ن لیگ ردعمل

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے عدالت سے شہباز شریف کا ہتکِ عزت کا دعویٰ خارج کرنے کی استدعاکرنے پر وزیراعظم عمران خان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑکے عدالتوں میں فیل ہونے کے بعد عمران صاحب اپنے الزامات خود واپس لے رہے ہیں، یہ ان کی سیاست کی حقیقت ہے ، پاناما میں پیسے دینے کا جھوٹ بولنے کی درخواست واپس لینے سے کام نہیں چلے گا،عدالت عمران صاحب کو ان کے جھوٹ پر سزا دے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران صاحب شہبازشریف اور قوم سے جھوٹ بولنے پر معافی مانگیں، درخواست واپس لینے سے آپ کوبھاگنے نہیں دیں گے، سیاسی انتقام میں آپ کے جھوٹ بولنے سے سیاسی مخالفین کی ہتک عزت ہوئی، عمران صاحب اس کا جواب دیں، عدالت اس درخواست کو منظور نہ کرے بلکہ عمران صاحب کے خلاف قانونی کارروائی کرے، ابھی تو ایک درخواست واپس لی ہے،عمران صاحب کو اپنا ہر الزام، بہتان اور جھوٹ واپس لینا پڑے گا، چار سال بعد ہتک عزت کے مقدمے میں عدالت سے درخواست واپس لینے سے آپ کو فرار نہیں ہونے دیں گے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران صاحب نے آخر اعتراف کرلیا کہ پاناما پر شہبازشریف نے پیسے دینے کی کوئی پیشکش نہیں کی تھی، اللہ تعالی کا شکر ہے کہ شہبازشریف کو سرخرو اور سچا ثابت کیا اور جھوٹ کا منہ ایک اور مرتبہ کالا ہوگیا، تین سال سے عمران صاحب التوا کے پیچھے چھپے رہے ، اب شہبازشریف کا دعوی خارج کرنے کی درخواست ان کا نیا پینترا ہے، دو سال سے زائد عرصے سے عمران صاحب اپنی ہی دائر کردہ درخواست کے حق میں کوئی دلائل پیش نہیں کرسکے۔

مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ درخواست واپس لینا واضح ثبوت ہے کہ عمران صاحب نے جھوٹ بولا تھا، عمران صاحب نے اعتراف کرلیا ہے کہ شہبازشریف نے انہیں براہ راست پیسہ دینے کی کوئی پیشکش نہیں کی تھی، اس اعتراف سے عمران صاحب کا سچائی اور ایمان داری کا لبادہ تار تار ہوچکا ہے، عمران صاحب کا سیاسی انتقام پر مبنی احتساب کا جھوٹا بیانیہ دفن ہوگیا، اب پیسے دینے کے جھوٹ سے بھی بھاگ گئے، عمران صاحب آپ ان شاءاللہ اپنا ہر جھوٹ ، بہتان اور الزام واپس لیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔