کیمبرج کے طلبہ کو ایکویلنس کے وقت 12 اضافی مارکس دینے کا فیصلہ

صفدر رضوی  منگل 31 اگست 2021
فیصلہ صرف اے اسٹار لینے والے "اے اور او" لیول کے طلبہ پر لاگو ہوگا ۔ فوٹو : فائل

فیصلہ صرف اے اسٹار لینے والے "اے اور او" لیول کے طلبہ پر لاگو ہوگا ۔ فوٹو : فائل

 کراچی: وفاقی وزارت تعلیم نے پاکستان میں اس سال 2021 کے امتحانات میں شریک کیمبرج کے طلبہ کو مقامی بورڈز کی طرز پر اضافی مارکس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اضافی مارکس “ایکویلنس ” کے موقع پر آئی بی سی سی(انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمینز) کی جانب سے دیے جائیں گے تاہم اضافی مارکس کی سہولت صرف اے اور او لیول میں “اے اسٹار” گریڈ حاصل کرنے والے طالب علم تک محدود ہوگی باقی گریڈ کے کیمبرج کے طلبہ پر یہ فیصلہ لاگو نہیں ہوگا طلبہ کو 12 اضافی مارکس دیے جائیں گے۔

اس بات کا فیصلہ کراچی میں انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئر مین کی ایکولینس کمیٹی کے منعقدہ اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت چیئرمین آئی بی سی سی ڈاکٹر شوکت حیات نے کی اجلاس کے بعد ایک رکن نے “ایکسپریس” کو بتایا کہ اے اور او لیول کے اختیاری مضامین میں جو طلبہ اے اسٹار گریڈ حاصل کریں گے انھیں اضافی 12 مارکس دیے جائیں گے جس سے متعلقہ بال علم کا گریڈ اے اسٹار ہوگا تاہم اس کے مارکس کے تناسب میں 3 سے ر فیصد تک اضافہ ہوجائے گا اور اے اسٹار کے مارکس 93 سے 94 فیصد تک چلیں جائیں گے۔

ادھر سیکریٹری آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح نے بتایا کہ” مذکورہ فیصلہ پر صرف اس سال عملدرآمد ہوگا اسے mean value کا نام دیا گیا ہے اس فیصلے کی مدد سے کیمبرج کے پاکستانی طالب علم مقامی بورڈ کے طالب علم کی طرز پر اضافی مارکس لے کر میڈیکل اور انجینیئرنگ جامعات میں داخلوں کے لیے بہتر رسائی حاصل کرسکیں گے” یاد رہے کہ اس سال پاکستان بھر میں مقامی بورڈ کے طلبہ کے صرف اختیاری مضامین کے پرچے لیے جارہے ہیں اور ان مضامین کے حاصل کردہ مارکس لازمی مضامین میں reflect ہونگے جس کے بعد لازمی مضامین میں مقامی بورڈ کے طلبہ کو 5 فیصد اضافہ مارکس دیے جائیں گے۔

ادھرآئی بی سی سی کے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں عالمی وبا کے پیشِ نظر ایکولینس کے حصول میں درپیش مسائل اور ان کے مستقل اور پائیدار حل پر تجاویز پیش کی گئیں اور کمیٹی ممبران کی باہمی مشاورت سے فیصلے کیے گے ہیں۔

کورونا وبا کی وجہ سے جہاں پاکستانی تعلیمی بورڈز نے صرف اختیاری مضامین کا امتحان لیا اسی طرز پر انٹرنیشنل بورڈز جو پاکستان میں کام کرر رہے ہیں ان کے طالب علموں کے لیے بھی صرف اختیاری مضامین پاس کرنے کی منظوری دی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔