یہ میوزک آپ کا دردِ سر کم کرسکتا ہے

ویب ڈیسک  اتوار 26 ستمبر 2021
برطانوی ادویہ ساز کمپنی نیوروفِن نے دردِ سر کم کرنے والا میوزک تیار کیا ہے۔ فوٹو: فائل

برطانوی ادویہ ساز کمپنی نیوروفِن نے دردِ سر کم کرنے والا میوزک تیار کیا ہے۔ فوٹو: فائل

 لندن: کیا موسیقی دردِ سر اور دیگر کیفیات کو کم کرسکتی ہے؟ ابھی ہمیں اس کا مفصل جواب تو نہیں معلوم لیکن مائگرین اور دردِ سر کی دوا بنانے مشہور کمپنی نیوروفین نے محنت سے ایک میوزک ترتیب دی ہے جسے سن کر دردِ سر کم کیا جاسکتا ہے۔

موسیقی کے اس ٹکڑے کا نام ’ٹیون آؤٹ پین‘ رکھا گیا ہے جسے اسپاٹیفائی پر سنا جاسکتا ہے لیکن اس کے لیے آپ کو ویب سائٹ پر خود کو رجسٹر کرانا ہوگا۔ اس کی تیاری میں دماغی ماہرین اور موسیقاروں نے مل کر اپنا کردار ادا کیا ہے۔ موسیقی سے سر میں درد پیدا کرنے والے سگنل کو کمزور کیا جاسکتا ہے۔

یونیورسٹی کالج ڈبلن کی ماہرِ نفسیات ڈاکٹر کلیئر ہاؤلِن اور موسیقار جوناتھن بیکر نے مشترکہ طور پر ایک موسیقی ترتیب دی ہے جس میں خاص آلات اور دھنوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ بعض سننے والوں نے اس پر مسرت کا اظہار کیا ہے۔ اس میں گٹار، پیانو، گھنٹیوں اور دیگر آوازوں کو شامل کیا گیا ہے۔

اسے ہزاروں مریضوں کو درد کی کیفیت میں سنایا گیا ہے اور ان سے میوزک سننے سے قبل اور بعد میں درد کی شدت کے بارے میں پوچھا گیا ہے۔ اس موقع پر نیوروفین کمپنی کی سربراہ سیزی اُنلوترک کہتی ہیں کہ 80 فیصد مریضوں نے کہا ہے کہ میوزک سننے کے بعد ان کے دردِ سر میں افاقہ ہوا ہے۔ تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ پروفیسر سیزی نے کہا کہ ان کی کمپنی چاہتی ہے کہ کسی طرح دواؤں سے ہٹ کر بھی درد کا علاج کیا جاسکے اور اس ضمن میں یہ پہلی کوشش ہے۔

کمپنی کے مطابق سائنسی اور صوتی اصولوں پر یہ میوزک بنایا گیا ہے جو اپنی ایک اہم تاثیر رکھتا ہے۔ ایک اور تجربے میں 280 سے زائد ایسے افراد کو آن لائن میوزک سنایا گیا جو اس وقت سر کا شدید درد محسوس کررہے تھے۔

نیوروفِن کے مطابق دردِ سر دور کرنے کے کئی طریقے ہیں ان میں باقاعدہ ورزش، رات کی مکمل اور بہتر نیند، سانس کی مشقیں اور موسیقی سننے جیسے طریقے دوا کے بغیراپنی تاثیر رکھتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔