اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے افغانستان کا کوئی نمائندہ خطاب نہیں کرے گا

ویب ڈیسک  منگل 28 ستمبر 2021
افغانستان کے مندوب غلام اسحقزئی نے اپنا نام واپس لے لیا، فوٹو: فائل

افغانستان کے مندوب غلام اسحقزئی نے اپنا نام واپس لے لیا، فوٹو: فائل

 نیویارک: اقوام متحدہ میں اشرف غنی دور کے مندوب اسحقزئی نے خطاب کے لیے اپنا نام واپس لینے اور طالبان کی درخواست پر کوئی کارروائی نہ ہونے کے سبب اب افغانستان سے کوئی بھی نمائندہ جنرل اسمبلی سے خطاب نہیں کرسکے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق افغان صدر اشرف غنی کے دور کے مندوب برائے افغانستان غلام اسحقزئی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرنا تھا تاہم طالبان کی جانب سے اپنا نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست پر انھوں نے اپنا نام واپس لے لیا تھا۔

ادھر اقوام متحدہ کی متعلقہ کمیٹی میں ابھی تک طالبان کے نمائندے کی بطور سفیر تقرری کی درخواست پر بھی کارروائی کا آغاز نہیں ہوسکا ہے جس کے باعث اس سال جنرل اسمبلی سے افغانستان کا کوئی بھی نمائندہ خطاب نہیں کرسکے گا۔

یہ خبر پڑھیں : طالبان نے سہیل شاہین کو اقوام متحدہ میں مستقل مندوب مقرر کرنے کی درخواست دیدی 

طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ میں عالمی رہنماؤں کے اجتماع سے خطاب کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان طالبان سہیل شاہین کو اقوام متحدہ کا سفیر نامزد کیا تھا۔

اقوام متحدہ میں افغانستان کے تاحال مندوب غلام اسحقزئی نے فوری طور پر اپنا نام خطاب کرنے والوں میں سے واپس لینے پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے۔

اس وقت میانمار اور افغانستان کے سفراء کا فیصلہ ہونا باقی ہے اور جب تک ان درخواستوں پر فیصلہ نہیں ہوتا اُس وقت تک دونوں ممالک کے موجودہ نمائندے ہی برقرار رہیں گے۔

واضح رہے کہ طالبان کی جانب سے سفیر کی تقرری کے لیے درخواست پر 9 رکنی کمیٹی فیصلہ کرے گی جن کا اجلاس ہر سال اکتوبر یا نومبر میں ہوتا ہے۔ اس کمیٹی میں امریکا، چین اور روس شامل ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔