نسلہ ٹاور کے مکینوں نے عمارت خالی کرنا شروع کردی

ویب ڈیسک  جمعرات 28 اکتوبر 2021
کمشنر کراچی کی جانب سے نسلہ ٹاور کے رہائشیوں کو تاحال فلیٹس کی رقم واپس نہیں کی جاسکی ہے - فوٹو:فائل

کمشنر کراچی کی جانب سے نسلہ ٹاور کے رہائشیوں کو تاحال فلیٹس کی رقم واپس نہیں کی جاسکی ہے - فوٹو:فائل

 کراچی: سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے نسلہ ٹاور کے رہائشیوں نے عمارت خالی کرنا شروع کردی ہے۔ کمشنر کراچی کی جانب سے نسلہ ٹاور کے رہائشیوں کو تاحال فلیٹس کی رقم واپس نہیں کی جاسکی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے شارع فیصل پر قائم 15 منزلہ رہائشی عمارت نسلہ ٹاور کو ایک ہفتے میں خالی کروا کر منہدم کرنے کے احکامات پر عملدرآمد شروع ہوگیا۔ کمشنر کراچی کے احکامات پر رہائشی عمارت نسلہ ٹاور کے گیس، پانی و بجلی کے کنیکشنز تین روز قبل منقطع کر دیے گئے تھے، بجلی منقطع ہونے کے باعث رہائشیوں کو سامان منتقل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، رہائشی اپنی گاڑیوں میں گھر کا سامان منتقل کر رہے ہیں، نسلہ ٹاور کے کرائے داروں سمیت فلیٹ مالکان نے بھی سامان منتقل کرنا شروع کردیا ہے۔

نسلہ ٹاور کے 44 فلیٹس میں سے 14 کرائے داروں سمیت 22 سے زائد فلیٹس مالکان فلیٹ خالی کرچکے ہیں، کمشنر کراچی نے عمارت خالی کرنے کے لئے عمارت کے رہائشیوں اتوار کے روز تک کی مہلت دے دی ہے جبکہ کمشنر کراچی کی جانب سے عمارت کے رہائشیوں کو فلیٹس کی رقم واپسی کے حوالے سے تاحال کوئی ایجنڈا یا طریقہ کار تیار نہیں کیا گیا ہے۔

بے بسی کی تصویر بنے فلیٹس کے رہائشی مجبورا عمارت خالی کرنے پر مجبور ہیں، اس موقع پر نسلہ ٹاور کے رہائشیوں کا کہنا تھا کہ اب تک ہمیں رقم واپسی کے حوالے سے کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی ہے، عدالت کے احکامات پر مکمل عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہے، عمارت کی پانی، بجلی اور گیس کے کنیکشن تو منقطع کردئیے گئے ہیں لیکن رقم واپس کرنے سے متعلق کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے، ہمارے ساتھ سراسر زیادتی ہورہی ہے، ہم سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کرنے کے پابند ہیں، رقم واپس لئے بغیر ہی عمارت سے سامان خالی کرنے پر مجبور ہیں، ہمارے پاس یہاں سے جانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے، ہمارے پاس رقم واپسی کے حوالے سے عدالت سے رجوع کرنے تک کا بھی وقت نہیں ہے، کرائے کے لئے جگہ ڈھونڈ رہے ہیں لیکن کوئی جگہ بھی آسانی سے نہیں مل رہی۔

اس موقع پر نمائندہ بلڈرز مزمل امین کا کہنا تھا کہ کل سے ابتک تقریبا بائس فلیٹ خالی ہوگئے ہیں، کچھ فلیٹ کے مکینوں کو کرائے پر جگہ نہیں ملی ہے وہ اس وقت عمارت میں موجود ہیں، عمارت میں کچھ اوور سیز پاکستانی بھی مقیم تھے جو اس وقت یہاں موجود نہیں ہیں اور ان سے رابطہ نہیں ہورہا ہے، کمشنر کراچی سے درخواست ہے کہ چند گھنٹوں کے لئے عمارت کی بجلی بحال کی جائے تاکہ سامان لفٹ کے ذریعے باآسانی منتقل کیا جائے، جینریٹر پر کب تک کام چلے گا لفٹیں بند ہونے سے سامان شفٹنگ میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کیس کے تحریری فیصلے میں حکم دیا ہے کہ نسلہ ٹاور گرانےکےلیےجدید ڈیوائسز کا استعمال کیا جائے، نسلہ ٹاور گرانے کے دوران کوئی جانی نقصان نہ ہو، نسلہ ٹاور گرانے کا عمل 27 اکتوبر کے بعد ایک ہفتے میں مکمل کیا جائے ‏اور عمارت منہدم کرنے کے اخراجات نسلہ ٹاور کے مالک سے لئے جائیں اگر مالک رقم نہ دے تو ‏کمشنر کراچی رقم کو جائیداد سے منسلک کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔