نیشنل پارک کی زمین پر نیول گالف کورس غیر قانونی بنا ، سی ڈی اے نے ایکشن کیوں نہیں لیا؟ عدالت

ویب ڈیسک  بدھ 8 دسمبر 2021
ہائی کورٹ نے مارگلہ نیشنل پارک کیس میں معاون خصوصی ملک امین اسلم اور چیئرمین وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو طلب کرلیا۔

ہائی کورٹ نے مارگلہ نیشنل پارک کیس میں معاون خصوصی ملک امین اسلم اور چیئرمین وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو طلب کرلیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) سے کہا ہے کہ نیشنل پارک کی زمین پر نیول گالف کورس غیر قانونی بنا ، اس کیخلاف ایکشن کیوں نہیں لیا؟۔

ہائی کورٹ میں مارگلہ نیشنل پارک پر تجاوزات کے خلاف کیسز کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل قاسم ودود نے بتایا کہ معاون خصوصی ملک امین اسلم، چیئرمین سی ڈی آر ، چیئرمین وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی کمیٹی تھی، انہوں نے نیشنل پارک کا سروے کیا ہے۔

ہائی کورٹ نے نیشنل پارک کے تحفظ کے اقدامات نہ اٹھانے پر سی ڈی اے اور دیگر اداروں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے معاون خصوصی ملک امین اسلم اور چیئرمین وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو طلب کرلیا۔

عدالت نے پوچھا کہ مارگلہ نیشنل پارک میں کیوں ابھی تک تجاوز کی گئی زمین واپس نہیں لے گئیں ؟ الاٹ کی گئی زمین پر کس کس نے تجاوز کیا ہے اور معاون خصوصی نے کس بنیاد پر سروے کیا ہے ؟۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل قاسم ودود نے بتایا کہ وہاں نیول گالف کورس ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ نیول گالف کورس ہے ؟ کیا وہ غیر قانونی ہے ؟ کیا گالف کورس تجاوز کی جگہ پر بنایا گیا ہے ، اگر یہ تجاوز ہے تو کون Accountable ہے ؟ آپ بتائیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل قاسم ودود نے جواب دیا کہ جس نے گالف کورس بنایا وہی اس کا ذمہ دار ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ تو کوئی نہیں کر سکتا کہ وہ گالف کورس بنانا شروع کردے، کیا سی ڈی اے سو رہا تھا ؟ کیا اس شہر میں کوئی قانون نہیں ، نیول ہیڈ کوارٹر کیا غیر قانونی ہے ؟ کیا سی ڈی اے نے اس کی منظوری دی ؟

سی ڈی اے نے جواب دیا کہ نیول گالف کورس الاٹ کی گئی زمین پر نہیں اور اسے سیکشن 21 کا نوٹس بھی دیا ہے ۔

عدالت نے سی ڈی اے پر اظہار برہمی کیا کہ غریب کی جھُگیاں بغیر نوٹس گرا دیتے ہیں نیول گالف کورس جو نیشنل پارک کی زمین پر غیر قانونی بنا ایکشن کیوں نہیں لیا؟ نیول گالف کورس کب بنا تھا کون تھا اس وقت چیئرمین سی ڈی اے کون تھا۔

سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ 2012 میں باؤنڈری وال لگائی گئی تھی دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے سیکورٹی تھریٹ تھے، یہ اب ڈیفنس آرگنائزیشن ہے جسے ہم نوٹس بھی دے چکے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کیا یہ کورٹ بند کردیں کیا یہ قانون کی حکمرانی ہے؟ آپ نیشنل پارک کی اونرشپ تبدیل نہیں کر سکتے، ماسٹر پلان میں کہاں لکھا ہے یہ اونرشپ تبدیل ہو جائے گی۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت گیارہ جنوری تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔