اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس، سانحہ سیالکوٹ کے ملزمان کو سزا دینے کا مطالبہ

ویب ڈیسک  پير 20 دسمبر 2021
قانون کی تشکیل سے زیادہ قانون پر عمل ضروری ہے، موجودہ عدالتی نظام میں اصلاح کی گنجائش ہے، چیئرمین قبلہ ایاز (فوٹو: فائل)

قانون کی تشکیل سے زیادہ قانون پر عمل ضروری ہے، موجودہ عدالتی نظام میں اصلاح کی گنجائش ہے، چیئرمین قبلہ ایاز (فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل نے سانحہ سیالکوٹ میں سری لنکن فیکٹری مینیجر کو قتل کرنے والے ملزمان کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس چیئرمین کونسل قبلہ ایاز کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں سانحہ سیالکوٹ پر بات کی گئی۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے قبلہ ایاز نے کہا کہ آج سانحہ سیالکوٹ پر خصوصی اجلاس منعقد ہوا، متعلقہ حکام اور ڈی پی او سیالکوٹ کے علاوہ تشدد اور دیگر شعبوں کے ماہرین کو بھی بلایا گیا، کونسل نے سانحہ سیالکوٹ کے مجرموں کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

قبلہ ایاز نے کہا کہ کونسل نے حکومت کی جانب سے معاملے کو بہترین انداز سے ہینڈل کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا، کونسل نے معاملے کی سلجھانے کی کوشش کرنے والے ملک عدنان کو ایوارڈ دینے کے فیصلے کو سراہا ہے، ماہرین کے ساتھ آئندہ ایسے واقعات کو روکنے کے لئے مباحثہ جاری رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ قانون کی تشکیل سے زیادہ قانون پر عمل کرنا ضروری ہے، کونسل نے باور کیا ہے کہ موجودہ عدالتی نظام میں اصلاح کی گنجائش ہے، سوشل میڈیا پر بہت سا مواد ایسا موجود ہے جو تشدد کو فروغ دے رہا ہے، سانحہ سیالکوٹ پر ملکی سیاسی و مذہبی قیادت نے اچھے ردعمل کا اظہار کیا۔

قبلہ ایاز نے کہا کہ پاکستان کا چہرہ اس کے اچھے عوامی ردعمل سے مثبت گیا ہے، پاکستان کے عوام کے اچھے ردعمل سے سری لنکا کے عوام، علما اور حکومت نے اطمینان کا اظہار کیا ہے، کونسل اجلاس نے عوام کو قانون ہاتھ میں لینے سے باز رہنے کی اپیل کی ہے کیوں کہ قانون ہاتھ میں لینا اسلام قانون اور اخلاقیات سب کے خلاف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے اعلامیے پر پارلیمنٹ میں بحث کی جائے، انہوں ںے او آئی سی اجلاس کے اسلام آباد میں ہونے پر تشکر کا اظہار کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔