- وسیم جونیٸر اور عامر جمال کو ٹیم میں ہونا چاہیے تھا، شاہد آفریدی
- 9 مئی کے ورغلائے لوگوں کو پہلے ہی شک کا فائدہ دے دیا، اصل مجرم کو حساب دینا ہوگا، آرمی چیف
- نو مئی: پی ٹی آئی کا ملٹری کیمروں کی ویڈیوز برآمدگی کیلیے سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- محمد عامر کو آئرلینڈ کا ویزا جاری کردیا گیا
- توہین رسالت اور توہین قرآن کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو سزائے موت
- فوج کی سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے یہ آپ کا کام نہیں، عارف علوی
- عمران خان کا حکم؛ شیر افضل کو کور کمیٹی سے بھی نکال دیا گیا
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود اضافہ، اوپن مارکیٹ میں کمی
- چھوٹا سا غار جس میں داخل ہونے والے کی موت قطعی ہے
- بچوں اور نوجوانوں میں کاہلی کا رجحان قلبی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، تحقیق
- کوانٹم کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں اہم پیشرفت
- 9 مئی والوں کو ایسی سزا دیں گے جو رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی، وزیراعظم
- نئے مالی سال میں دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانے کا فیصلہ
- فلائی جناح کا اسلام آباد اور مسقط کے درمیان نئے انٹرنیشنل روٹ کا آغاز
- اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے نیول کمانڈر شہید
- پی ایس ایل10؛ آئی پی ایل سے ٹکراؤ کی صورت میں کیا فائدے مل سکتے ہیں؟
- ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں، وفاقی وزرا
- حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس
- اسلام آباد پولیس نے عام افراد کا ریڈ زون میں داخلہ بند کردیا
- بھارتی فوج کی سرحد پر فائرنگ؛2 بنگلادیشی نوجوان جاں بحق
بحیرہ روم میں کشتی ڈوبنے سے 20 تارکین وطن ہلاک
تونس: بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی جس کے نتیجے میں 20 مہاجرین زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ کئی لاپتہ افراد کی تلاش بھی جاری ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بحیرہ روم سے جڑے تونس کی سمندری حدود میں کشتی کی غرقابی کا واقعہ پیش آیا جس میں میں اب تک بیس تارکین وطن کی ہلاکتیں ہوچکی ہیں جبکہ ریسکیو عملہ لاپتہ غیرملکیوں کو تلاش کررہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر افراد کا تعلق ملک شام سے ہے جو کشتی میں سوار ہوکر بحیرہ روم کے راستے یورپی ملک اٹلی جارہے تھے لیکن تونس کی حدود میں ڈوب گئے۔
تونس اور لیبیا کی سمندری حدود تارکین وطن کے یورپ جانے کے لیے اہم گزر گاہ سمجھی جاتی ہے۔ ہر سال ہزاروں کی تعداد میں تارکین وطن غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں جو ان کے لیے بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہے۔ کئی کشتیاں ڈوبنے سے اب تک سیکڑوں لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق افریقی اور مشرقی وسطیٰ کے ممالک سے زیادہ تر افراد بہترین زندگی کی خواہش لیے غیرقانونی طور پر یورپ جانے کا راستہ اختیار کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔