- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر لوئر آئی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
فضائی آلودگی دل کی دھڑکن بے ترتیب کرسکتی ہے
بولونا، اٹلی: سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ فضائی آلودگی سے دل کی بے ترتیب دھڑکن کا عارضہ (اردمیا) بڑھ سکتا ہے۔ مشورہ دیا گیا ہے کہ اس عارضے کے شکار افراد فضائی آلودگی کی صورت میں گھروں تک محدود رہیں یا باہر نکلتے وقت این 95 جیسا ماسک استعمال کریں۔
یہ تحقیقات یورپی کانگریس برائے امراضِ قلب میں پیش کی گئی ہے۔ یہ مطالعہ ایسے مریضوں پر کیا گیا تھا جن کے دل کی بے ترتیب دھڑکن کے شکار تھے جن کے سینے میں دل کی دھڑکن منظم رکھنے والے آئی سی ڈی یعنی امپلانٹیبل کارڈیوورٹر ڈی فبرلیٹر نصب تھے۔ ان آلات کی بدولت ماہرین نے نہ صرف مریضوں کی دل کی دھڑکن نوٹ کی بلکہ ہنگامی حالت میں انہیں ممکنہ طبی امداد بھی فراہم کی۔
اٹلی کے شہر بولونا میں واقع میگائر ہسپتال سے وابستہ ڈاکٹر ایلیسیا زینی کہتی ہیں کہ ونٹریکل اردمیا کے شکار مریضوں کو روزانہ بیرونی فضائی آلودگی سے واقف ہونا ضروری ہے۔ اگرفضا گردوغبار سے بھری تو بہتر ہے کہ وہ گھر تک ہی محدود رہیں۔
ڈاکٹر ایلسیا نے بتایا کہ جب جب فضا میں پی ایم 2.5 ذرات اور پی ایم 10 کی مقدار بڑھے اور بالترتیب 35 اور 50 مائیکروگرام فی مربع میٹر ہوجائے تو دل کی بے ترتیب دھڑکن کے شکار مریضوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ گھر کے اندر ہی رہیں ورنہ بہت مجبوری میں باہر نکلنے پر این 95 معیار کا ماسک ضرور استعمال کریں۔
عالمی ادارہ برائے صحت کے مطابق فضائی آلودگی سالانہ 42 لاکھ افراد کی جانیں لے رہی ہیں۔ یہ دماغی امراض، بلڈ پریشر اور حاملہ ماؤں کی پیچیدگیوں میں بھی اضافہ کرتی ہے۔
دوبرس تک مریضوں میں دل کی بے ترتیبی کے کل 440 واقعات ریکارڈ کئے گئے۔ علاج کے لیے 118 مریضوں کے دل پر برقی جھٹکا لگایا گیا جبکہ 322 مریضوں کو اینٹی ٹیک کارڈیا پیسنگ سے ٹھیک کیا گیا۔ جب مریضوں کے گھروں کی اطراف فضائی آلودگی کو نوٹ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ اس سے دل کی بے ترتیب دھڑکن بڑھنے کا مجموعی خطرہ ڈھائی گنا بڑھ جاتا ہے۔
یوں ماہرین نے فضائی آلودگی پر قابو پانے کا مشورہ بھی دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔