صرف ایک ہفتے کی ڈائٹنگ سے دیرینہ جسمانی سوزش میں افاقہ ہوسکتا ہے

ویب ڈیسک  بدھ 22 جون 2022
غذائی احتیاط اور ڈائیٹنگ سے جسمانی سوزش اور خطرناک چکنائیوں کو کم کیا جاسکتا ہے۔ فوٹو: فائل

غذائی احتیاط اور ڈائیٹنگ سے جسمانی سوزش اور خطرناک چکنائیوں کو کم کیا جاسکتا ہے۔ فوٹو: فائل

برلن: فربہ افراد کے لیے ایک اچھی خبر  ہے کہ وہ اگر ایک ہفتے کی ڈائٹنگ کریں تو اس سے جسمانی اندرونی سوزش (انفلیمیشن) میں کمی اور زخم بھرنے کے عمل میں تیزی دیکھی جاسکتی ہے۔

لائپزگ یونیورسٹی نے فربہ چوہوں پر تفصیلی تجربات کئے ہیں جو موٹاپے اور جسمانی سوزش کے شکار تھے ۔ انہیں ایک ہفتے تک غذائی احتیاط سے گزارا گیا تو اس سے انفلیمیشن میں کمی ہوئی اور یہ فوائد وزن گھٹائے بغیر ہی سامنے آگئے۔

عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ فربہ افراد میں اندرونی سوزش اتنی ہوتی ہے کہ وہ ایک دیرینہ روگ بن جاتی ہے۔ اس کے بعد وہ اعضا کو متاثر کرسکتی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ اندرونی جسمانی جلن کسی نہ کسی مرض کی نشانی ہوتی ہے۔ اس کا ایک اور اثر یہ ہوتا ہے کہ گہرے زخم بھی آسان سے ٹھیک نہیں ہوپاتے۔

یہ تحقیق تھیرانوسٹکس نامی جنرل میں شائع ہوئی ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بدن میں چکنائیوں کے بہت سے سالمات اور ایک خطرناک مالیکیول S100A9 مل کر کئی امراض کی وجہ بنتے ہیں جن میں سرِ فہرست زخموں کا دیر سے مندمل بھی ہے۔ ہمارا تجربہ بتاتا ہے کہ مریض کی غذا بدل کر مطلوبہ فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔

اس ضمن میں فربہ چوہوں کو چار ہفتوں تک ڈائیٹنگ سے گزارا گیا تو ان میں اندرونی سوزش اور دیگر بایومارکرز میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔

ماہرین نے بتایا کہ سیرشدہ (سیچیوریٹڈ) فیٹی ایسڈزجن میں پامیٹک اور اسٹیئرک ایسڈ سرِ فہرست ہیں جلد کی سوزش بڑھاتے ہیں۔ اس تناظر میں صرف چار ہفتے کا غذائی احتیاط یا ڈائیٹنگ بہت مفید ثابت ہوسکتی ہے اور دوا کا اثر کرتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔