ملتان سکھر موٹروے پر بس اور آئل ٹینکر میں خوفناک تصادم، 20 مسافر جاں بحق

ویب ڈیسک / منور خان  منگل 16 اگست 2022
زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ حادثے کے بعد موٹروے کو بند کردیا گیا تھا (فوٹو ٹوئٹر)

زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ حادثے کے بعد موٹروے کو بند کردیا گیا تھا (فوٹو ٹوئٹر)

جلال پور: ملتان سکھر موٹروے پر سلیپر بس کے آئل ٹینکر سے ٹکرانے کے نتیجے میں آگ لگ گئی، جس سے 20 مسافر جاں بحق ہو گئے جبکہ 6 افراد زخمی ہیں، جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق تصادم ہوتے ہی بس کو آگ لگ گئی۔ حادثے کے فوراً بعد موٹروے ایم 5 کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ۔ اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس ، ریسکیو 1122 اور افسران پہنچ جائے حادثہ پر پہنچے جب کہ آگ بجھانے والی ٹیموں نے کارروائی شروع کی۔  آئی جی خالد محمود کی ہدایت پر موٹر وے پولیس نے ایمرجنسی کرائسز سنٹر تشکیل دیدیا۔

 

ابتدائی اطلاعات کے مطابق موٹروے پولیس نے جلتی بس سے کچھ مسافروں کو بحفاظت نکالا جب کہ بس میں تقریباً 25 افراد سوار تھے۔ امدادی ٹیموں کو بس میں لگی آگ بجھانے میں کئی گھنٹے لگے ۔ عینی شاہدین کے مطابق آگ اتنی شدید تھی کہ کئی میل دور سے شعلے بلند ہوتے دکھائی دے رہے تھے۔

دریں اثنا وزیراعظم شہباز شریف نے ٹوئٹر بیان میں بس حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حادثے میں 20 قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھی اور رنجیدہ ہوں۔ میری دعائیں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مرحومین کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے ملتان میں جلال پور انٹرچینج کے قریب بس اور ٹینکر میں تصادم پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی اور  زخمیوں کے لیے صحتیابی کی دعا کی ہے۔

علاوہ ازیں گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے بھی بس آئل ٹینکر تصادم میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

حادثے میں جاں بحق 20 میں سے 18 مسافروں کا تعلق کراچی سے نکلا

ملتان موٹر وے جلال پور انٹر چینچ کے قریب مسافر بس اور ٹینکر کے درمیان تصادم میں جاں بحق 20 میں سے 18 مسافروں کا تعلق کراچی سے نکلا، جن کی لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں جبکہ متوفین کے ورثا بھی ڈی این اے کے نمونے دینے کے لیے ملتان پہنچ گئے۔

ایدھی حکام کے مطابق جاں بحق افراد کے لواحقین لاشوں کی شناخت کے لیے ملتان پہنچ گئے جبکہ ملتان نشتر اسپتال میں لاشوں کی شناخت اور ڈی این اے نمونے حاصل کرنے کے لیے 3 ہیلپ ڈیسک قائم کر دی گئیں ہیں۔

ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این کے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں جبکہ ورثا کے بھی ڈی این اے کے نمونے حاصل کیے جا رہے ہیں جس کی رپورٹ آنے کے بعد میتیں ان کے حوالے کر دی جائیں گی۔

ریسکیو حکام نے بتایا کہ کراچی سہراب گوٹھ بس اڈے پر حادثے کے متعلق معلومات بدھ کی صبح 9 بجے کے بعد حاصل کی جا سکتی ہیں ، بس سروس انتظامیہ کے مطابق حادثے کا شکار مسافر بس لاہور سے کراچی آرہی تھی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔