لاپتا افراد کیس نائب صوبیدار امان اللہ کیخلاف ایف آئی آر کی نقل عدالت میں پیش

قانون حرکت میں آگیا ہے، اب تحقیقات ہوں گی اور جیسے جیسے چیزیں ملتی جائیں گی معاملات آگے بڑھتے جائیں گے، جسٹس جواد


ویب ڈیسک March 21, 2014
وفاقی اور صوبائی حکومت تحقیقات کو شفاف بنائے اور تفتیش کے بعد چالان کی نقل بھی پیش کی جائے، سپریم کورٹ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: مالاکنڈ حراستی مرکز سے 35 افراد کے لاپتا ہونے کی وزیر دفاع خواجہ آصف کی مدعیت میں نائب صوبیدار امان اللہ کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی کی نقل سپریم کورٹ میں پیش کردی گئی۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے مالاکنڈ لاپتا افراد کی بازیابی کے حوالے سے عملدرآمد کیس کی سماعت کی، ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے مقدمے کی نقل سپریم کورٹ میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر مالاکنڈ تھانے میں خواجہ آصف کی مدعیت میں نائب صوبیدار امان اللہ کے خلاف درج کی گئی ہے۔ جسٹس جواد نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ ایف آئی آر میں دفعہ 346 لگانے کا کیا مطلب ہے جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ یہ دفعہ کسی شہری کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے اور اس کی حراست کو خفیہ رکھنے پر لگائی جاتی ہے۔ اس موقع پر جسٹس جواد نے کہا کہ قانون حرکت میں آگیا ہے، اب تحقیقات ہوں گی اور جیسے جیسے چیزیں ملتی جائیں گی معاملات آگے بڑھتے جائیں گے۔

عدالت نے سماعت 3 ہفتے کے لیے ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت تحقیقات کو شفاف بنائے اور تفتیش کے بعد چالان کی نقل بھی پیش کی جائے، حکومت لوگوں کو لاپتہ کرنے میں ملوث افراد کو قانونی دائرے میں لائے، امید ہے کہ لاپتا افراد کے بارے میں کمیشن بھی جلد اپنی رپورٹ پیش کرے گا اور ہم امید کرتے ہیں بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔

مقبول خبریں