- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
افریقا میں الو کی نئی نسل دریافت
پرنسپی جزیرہ: برِ اعظم افریقا کے ساحل پر موجود ایک جزیرے میں الو کی نئی نسل دریافت کی گئی ہے۔ ’پرِنسپی اسکوپس-آؤل‘ نامی یہ الو برِ اعظم کے مغرب میں خلیجِ گنی کے ایک جزیرے میں پایا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کو پہلی بار سائنس دانوں نے 2016 میں دیکھا تھا لیکن اس کی موجودگی کے حوالے سے شکوک و شبہات 1998 سے شروع ہوگئے تھے جبکہ مقامی لوگوں کی شہادتوں کا سلسلہ 1928 سے جاری ہے۔
اس الو کا لاطینی نام اوٹس بائیکیگِلا ہے۔ اوٹس چھوٹے الوؤں کے ایک ایسے گروپ کو کہا جاتا ہے جو مشترکہ ماضی رکھتے ہیں۔
جبکہ بائیکیگِلا کا انتخاب ایک ایسے شخص سے متاثر ہوکر کیا گیا ہے جو پرِنسپی میں طوطے پالا کرتا تھا۔ اس شخص کی عرفیت بائیکیگِلا تھی۔
یہ الو یوریشیا اور افریقا کے خطے میں پائے جاتے ہیں اور ان میں یوریشین اسکوپس-آؤل اور افریقی اسکوپس-آؤل کی وسیع نسل شامل ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ الو کی اس قسم کی دریافت کے لیے بائیکیگِلا کی جانب سے فراہم کی گئی مقامی معلومات اور اس گتھی کو سلجھانے کے لیے ان کی مستقل کوشش کے شکر گزار ہیں۔ اس کے بغیر یہ ممکن نہیں ہوتا۔
محققین کے مطابق جنگل میں اس کو پہچاننے کا سب سے آسان طریقہ اس کی منفرد آواز ہے۔ بلکہ اس کی آواز وہ بنیادی اشارہ تھی جو اس کی دریافت کا سبب بنی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔