صرف ایک ایکسرے دیکھ کر ہارٹ اٹیک کی پیشگوئی کرنے والا الگورتھم

ویب ڈیسک  پير 5 دسمبر 2022
سینے کے ہزاروں ایکس رے کی بنا پر دل کے دورے کی شناخت کرنے والا کمپیوٹر پروگرام تیارکرلیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

سینے کے ہزاروں ایکس رے کی بنا پر دل کے دورے کی شناخت کرنے والا کمپیوٹر پروگرام تیارکرلیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

  واشنگٹن: قارئین کو یاد ہوگا کہ انہیں صفحات پر ہم بچوں میں کھانسی کی آواز سن کر امراض کی شناخت کرنے والی ایپ کا ذکر کرچکے ہیں۔ اب اسی طرح ایک وسیع ڈیٹا بیس اور مصنوعی ذہانت کی بنا پر ایک نیا پروگرام بنایا گیا ہے جو صرف ایک ایکسرے کی بنا پر دل کے دورے کی پیشگوئی کرسکتا ہے۔

ماہرین نے یہ سافٹ ویئر مصنوعی ذہانت کی بنا پر تیار کیا ہے۔ اس کا الگورتھم دل اور سینے کے ایسے ہزاروں ایکس رے کا ڈیٹا بیس پڑھ کر فیصلہ کرتا ہے جن پر انفرادی طور پر ڈاکٹروں نے اپنی رائے دی ہے اور اس کے مریض ہونے یا نہ ہونے کا اظہار کیا ہے۔ تاہم اس میں مصنوعی ذہانت ہی فیصلہ کن کردار ادا کرتی ہے بلکہ نہ صرف دل کے دورے بلکہ فالج کے خطرے سےبھی خبردار کرتی ہے۔

امریکا میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کینسر نے اس کی طبی آزمائشیں بھی کی ہیں۔ اس میں کل 11,430 مریضوں کے ایکسرے شامل تھے۔ مریضوں کی اکثریت دل کے دورے کے کنارے پر کھڑی تھی اور انہیں اسٹیٹن تھراپی سے گزارا گیا تھا۔ اس سے قلب کے متاثر ہونے کے خطرات کو ٹالا جاسکتا ہے۔

پھر ان تمام ایکسرے کا نئے مریضوں کے ایکس رے عکس سے موازنہ کیا گیا اور اسی بنیاد پر سافٹ ویئر نے دل کے دورے کے خطرے سے خبردار کیا۔ اس کے نتائج نارتھ امریکا کی ریڈیالوجیکل سوسائٹی (آر ایس این اے)  کے اجلاس میں پیش کئے گئے۔ بعض افراد کے بارے میں سافٹ ویئر نے بتایا کہ انہیں اگلے دس برس میں ہارٹ اٹیک کا سامنا ہوسکتا ہے۔ اس سے مریض کو وقت مل جاتا ہے جس سے وہ احتیاطی تدابیر اختیار کرسکتا ہے۔

تاہم اب اس الگورتھم کی وسیع پیمانے پر آزمائش کی جائے گی جس کا آغاز کردیا گیا ہے۔ یوں مشین لرننگ سے امراضِ قلب کی پیشگوئی کا ایک مستقل باب کھل سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔