روس سے ایک لاکھ 30ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کرنیکی منظوری

اے پی پی / شہباز رانا  منگل 6 دسمبر 2022
سیلاب کی تعمیر نو کے لیے اقوام متحدہ کی مزید عالمی مدد چاہیے، اسحاق ڈار
۔ فوٹو: فائل

سیلاب کی تعمیر نو کے لیے اقوام متحدہ کی مزید عالمی مدد چاہیے، اسحاق ڈار ۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  اقتصادی رابطہ کمیٹی نے روس سے ایک لاکھ 30ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی۔

وزیر خزانہ اسحق ڈار کی زیر صدارت اجلاس نے میسرز سیریل کراپ ٹریڈنگ کی سب سے کم بولی کی منظوری دیدی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا گوادر بندرگارہ سے اندرون ملک نقل و حمل پر اضافی لاگت پاسکو برداشت کرے گی، جس کی وصولی صوبوں سے کی جائے گی۔

ای سی سی نے سی پیک پاکستان انرجی ریوالونگ فنڈکوپاکستان انرجی ریوالونگ اکاؤنٹ میں تبدیل کرنے کی منظوری بھی دی۔

اسحاق ڈارنے اقوام متحدہ کی انڈر سیکرٹری جنرل،ای ایس سی اے پی کی ایگزیکٹو سیکریٹری ارمینڈا سلسیا الیسجہبانہ سے ملاقات میں کہاپاکستان تباہ کن سیلاب کے تناظر میں اقوام متحدہ کی یکجہتی کا بھرپور اعتراف کرتا ہے تاہم تعمیر نو اور بحالی کیلیے مزید عالمی مدد کی ضرورت ہے۔ارمینڈا نے پائیدار ترقی کیلیے تعاون کی پیشکش کی۔

اسحاق ڈارنے جرمن سفیر الفریڈ گراناس کے ساتھ ملاقات کے دوران تجارتی تعلقات میں اضافے کی اہمیت کو اجاگرکیا۔ سفیر نے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے میں دلچسپی ظاہر کی۔

اسحاق ڈار نے پاکستان ڈیولپمنٹ فنڈ لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں ملکی معاشی بہتری کیلیے پی ڈی ایف ایل کی حقیقی صلاحیتیں تلاش کرنے اوران سے استفادہ کرنے پر زور دیا۔

دریں اثنا پاکستان نے ایک ریوالونگ بینک اکاؤنٹ کھولنے کا چینی مطالبہ تسلیم کرلیا ہے، جس کے نتیجے میں چینی پاور پلانٹس گردشی قرضے  کے اثرات سے جزوی طور پر محفوظ ہوجائیں گے تاہم اس فیصلے کے  باعث آئی ایم ایف کے کیمپ میں تشویش پیدا ہوسکتی ہے۔

علاوہ ازیں حکومت پاکستان نے 372 ڈالر فی ٹن کے حساب سے مجموعی طور پر 580,000 میٹرک ٹن گندم کی درآمد کی بھی منظوری دے دی ہے۔

اس قیمت میں انسیڈنٹل اور ٹرانسپورٹیشن اخراجات شامل نہیں ہیں۔ اس کے نتیجے میں قومی خزانے کو کم سے کم 216 ملین ڈالرز کا بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔ یہ فیصلے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ روز اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں کیے گئے۔

ای سی سی نے روسی سرکاری برآمد کنندہ ادارے کے ساتھ 450,000میٹرک ٹنگندم کی درآمد کے معاہدے کی بھی منظوری دے دی۔

اطلاعات کے مطابق انسیڈنٹل اخراجات ملانے کے بعد گندم کی درآمد پر 224 ملین ڈالر کے اخراجات آئیں گے۔ تازہ ترین منظوری کے بعد حکومت کی توثیق شدہ گندم درآمدات کی مقدار 2.24 ملین میٹرک ٹن تک جاپہنچی ہے، تاہم پیداوار اور کھپت کے مابین 2.6 ملین ٹن کے ممکنہ فرق کو دور کرنے کے لیے حکومت کو مزید   355,000میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی ضرورت پڑے گی۔

ای سی سی کی جانب سے وفاقی کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ ریوالونگ بینک اکاؤنٹ کا قیام چین کے ساتھ معاہدے کا حصہ تھا لیکن 8 برس تک اس اہم شق پر عملدرآمد کو زیرالتواء رکھا گیا، جس کے نتیجے میں نہ صرف چین کے ساتھ تعلقات ناخوشگوار ہوئے بلکہ چینی پاور کمپنیوں کے بقایاجات ایک ارب ڈالر سے بھی تجاوز کرگئے۔

بہرحال چینی کمپنیوں کو گردشی قرضوں کے جال میں پھنسنے سے بچانے کے لیے ریوالونگ بینک اکاؤنٹ کھولنے کے فیصلے سے آئی ایم ایف کے کیمپ میں بے چینی اور تشویش پیدا ہوسکتی ہے کیونکہ ادارے کا سب سے بڑا شیئر ہولڈر امریکا پاکستان پر مسلسل دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ چینی کمپنیوں کے ساتھ کوئی ترجیحی سلوک نہ کرے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔