سردی کی نئی لہر، کراچی کا درجہ حرارت سات ڈگری ہونے کی پیش گوئی

  کراچی: نئے مغربی ہواؤں کے سلسلے کے سبب 12 جنوری سے کراچی سمیت سندھ بھر میں سردی کی نئی لہر متوقع ہے جس میں کم سے کم پارہ سات  ڈگری تک گرسکتا ہے اور سرد ہوائیں ایک ہفتہ جاری رہ سکتی ہیں۔

چیف میٹرولوجسٹ کراچی سردار سرفراز کے مطابق نئے مغربی سسٹم کے نتیجے میں 12 جنوری سے کراچی سمیت سندھ بھر میں سردی کی شدید لہر متوقع ہے، نئی مغربی لہر کی وجہ سے کراچی کا کم سے کم پارہ (سنگل ڈیجیٹ میں )7 ڈگری ریکارڈ ہوسکتا ہے، اس دوران کراچی اور دیہی سندھ کے اضلاع میں یخ بستہ ہوائیں چل سکتی ہیں، سردی کی نئی لہر ایک ہفتے تک برقرار رہ سکتی ہے۔

محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری کے مطابق مغربی ہوائیں شمالی بلوچستان میں 10 جنوری کی رات سے داخل ہورہی ہیں، نیا مغربی سسٹم 11 جنوری سے ملک کے بالائی علاقوں پر اثر انداز ہوگا، 10 سے 11 جنوری کے دوران کوئٹہ، ژوب، بارکھان، زیارت، نوکنڈی، دالبندین، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، چمن، مسلم باغ اور پشین میں بھی بارش اور برف باری ہوسکتی ہے جبکہ مکران کے ساحلی علاقوں میں ہلکی بارش ہوسکتی ہے۔

پیش گوئی کے مطابق 11 سے 13 جنوری کے دوران اسلام آباد، پوٹھوہار، چارسدہ، کرم، وزیرستان، کوہاٹ، کرک، سرگودھا، میانوالی، خوشاب، بھکر، لیہ، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، گجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد، سیالکوٹ، نارو وال، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، قصور، ساہیوال، اوکاڑہ اور لاہور میں ہلکی سے درمیانی بارش جبکہ 11 سے 13 جنوری کے دوران مری، گلیات، گلگت بلتستان، چترال، دیر، سوات، مالاکنڈ، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد میں بارش اور برف باری کا امکان ہے اور اس دوران چند مقامات پر شدید برف باری بھی ہوسکتی ہے۔

مذکورہ سسٹم کے نتیجے میں مکران کے ساحلی علاقوں، ڈیرہ اسماعیل خان، ڈیرہ غازی خان، مظفرگڑھ، ملتان، خانیوال اور پاکپتن میں ہلکی بارش ہوسکتی ہے، اس دوران مری گلیات، ناران، کاغان، دیر، سوات، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، شانگہ، استور، وادی نیلم، باغ، پونچھ اور حویلی میں شدید برف باری سے سڑکیں بند اور گاڑیوں کی آمدورفت میں خلل کا امکان ہے۔

اس دوران بالائی خیبرپختون خوا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے، بارش کے دوران سیاحوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی جاتی ہے، اس دوران دھند کی شدت میں کمی کا امکان ہے جبکہ درجہ حرارت میں نمایاں کمی ہونے کا امکان ہے، تمام متعلقہ اداروں کو اس دوران الرٹ رہنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔