سویڈن میں توہین ِ قرآن کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے

ویب ڈیسک  جمعـء 27 جنوری 2023
اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے کے شرکا اسلاموفوبیا کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں (فوٹو ٹوئٹر)

اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے کے شرکا اسلاموفوبیا کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں (فوٹو ٹوئٹر)

اسلام آباد / کراچی / لاہور: سویڈن میں توہینِ قرآن کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے، جن میں کتاب اللہ کی بے حرمتی کرنے میں ملوث افراد کو سزا دینے اور معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت تمام صوبوں، ملک کے تمام چھوڑے بڑے شہروں اور آزاد کشمیر میں بھی جمعہ کے روز احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا، جس میں شرکا نے سویڈن سمیت دیگر مغربی ممالک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ؛ سویڈن میں قرآنِ پاک کی بے حرمتی کیخلاف قرارداد متفقہ منظور

جماعت اسلامی، تحریک لبیک پاکستان، جمعیت علمائے اسلام سمیت مذہبی و دیگر جماعتوں اورتنظیموں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کے شرکا نے سویڈن کے صدر کا پتلا نذر آتش کیا اور قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف نعرے بازی کی۔ مغربی ممالک میں بڑھتے اسلامو فوبیا کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں افراد نے شرکت کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

اسلام آباد، رالپنڈی، لاہور، کراچی، فیصل آباد، ملتان، پشاور، مظفر آباد، کامرہ، حیدر آباد، جہلم، ساہیوال، نواب شاہ، شیخوپورہ ، مری اور ملک بھر کے کئی شہروں میں نماز جمعہ کے بعد ہونے والے مظاہروں میں شرکا نے احتجاجی بینرز اور کتبے اتھا رکھے تھے جن پر سویڈش سفیر کی فوری طور پر ملک بدری کے علاوہ توہین میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کے مطالبات درج تھے۔

شہر قائد میں جماعت اسلامی کے تحت ہونے والے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سویڈن کی جانب سے معافی مانگے جانے تک احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہماری سانس جاری ہے، ہم کلام اللہ کی توہین نہیں ہونے دیں گے۔

دوسری جانب وفاقی دارالحکومت میں اہم سیاسی شخصیات نے بھی سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کے خلاف اپنے ردعمل کا اظہار کیا جب کہ  ایوان بالا میں ہونے والے اجلاس میں سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی، جس میں مطالبہ کیا کہ قرآن پاک کی توہین کے معاملے کو اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق میں اٹھایا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔