- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
برطانیہ؛ پولیس افسر کو 85 جنسی جرائم پر 36 سال قید
لندن: برطانیہ میں میٹ پولیس افسر کو 24 خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے اعتراف اور دیگر 85 جنسی جرائم پر 36 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی عدالت نے میٹ پولیس افسر ڈیوڈ کیرک کو 36 سال قید کی سزا سنائی ہے جس میں انھیں لازمی 30 سال جیل میں گزارنا ہوں گے جب کہ 6 سال پیرول پر رہ سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ پولیس افسر ڈیوڈ کیرک کو 2021 میں جنسی جرائم کی شکایتیں ملنے پر برطرف کرکے مقدمہ چلایا گیا تھا۔
تفتیش کے دوران میٹ پولیس افسر نے 24 خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے اور 85 خواتین کے ساتھ جنسی استحصال کا اعتراف کیا تھا۔ عدالت میں 10 سے زائد متاثرہ خواتین نے پولیس افسر کے خلاف گواہی دی تھی۔
ڈیوڈ کیرک میٹ پولیس میں شمولیت سے قبل فوج میں بھی رہے تھے۔
سابق فوجی صرف خواتین کو زیادتی کا نشانہ نہیں بناتا بلکہ تشدد بھی کرتا اور کئی خواتین پر پیشاب بھی کیا۔ جن خواتین نے اس عمل سے منع کیا انھیں مارا پیٹا اور جیل میں بند کرنے کی دھمکی دی۔
جنسی تعلق استوار کرنے کے بعد ڈیوڈ ان خواتین کو الگ مقام پر رکھتا اور انھیں نہ تو گھر والوں سے ملنے دیتا اور نہ بچوں سے بات کرنے کی اجازت ہوتی تھی وہ ان خواتین پر بیلٹ کوڑے کی طرح برساتا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔