ڈیجیٹل معیشت کی بہتری، پاکستانی اقدامات کی عالمی سطح پر پذیرائی

کاشف حسین  جمعرات 9 فروری 2023
’’نادرا‘‘ کو بھی ڈی سی او کے مبصرین میں شامل کرنے پر غور جاری ہے،دیما ال یحییٰ۔ فوٹو: فائل

’’نادرا‘‘ کو بھی ڈی سی او کے مبصرین میں شامل کرنے پر غور جاری ہے،دیما ال یحییٰ۔ فوٹو: فائل

ریاض: ریاض میں جاری ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے دوسرے اجلاس میں پاکستان کی ڈیجیٹل ایف ڈی آئی کے اقدام کو پذیرائی حاصل ہوئی۔

ڈیجیٹل اکانومی کو مضبوط بناکر سماجی اور معاشی فوائد حاصل کرنے کے لیے پرعزم 13 ملکوں پر مشتمل ڈی سی او نے پاکستان کے ڈیجیٹل ایف ڈی آئی سے متعلق ڈیجیٹل فرینڈلی انویسٹمنٹ کلائمٹ کو سراہتے ہوئے اس تجربے کو اپنے دیگر رکن ممالک میں ڈیجیٹل اکانومی کو مضبوط بنانے کے لیے بروئے کار لانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن (DCO) کے دوسرے اجلاس میں پاکستان کے ڈیجیٹل غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (FDI) کے اقدامات کو تسلیم کرتے ہوئے، DCO کی سیکرٹری جنرل نے ڈیجیٹل معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔

ڈیجیٹل کو آپریشن آرگنائزیشن کی سیکریٹری جنرل Deema Al Yahyaنے ریاض میں جاری دوسری جنرل اسمبلی میٹنگ کے سائڈ لائنز پر ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ڈیجیٹل ایف ڈی آئی کے اقدامات قابل تعریف ہیں اور ہم حکومت کے پاکستان کے شانہ بشانہ کام کرنے میں خوشی محسوس کریں گے تاکہ نہ صرف پاکستان بلکہ ڈی سی او کے دیگر رکن ملکوں میں بھی اس جیسے ڈیجیٹل ایف ڈی آئی اقدامات کے زریعے نہ صرف پاکستان بلکہ ڈی سی او کے دیگر ممبر ممالک میں بھی ڈیجیٹل اکانومی کو مضبوط بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔

انھوں نے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ پا کستان کی یونیورسٹی این یو ایس ٹی (نسٹ) پہلے ہی ڈی سی او کے مبصرین میں شامل ہے اور اب پاکستان کے قومی ادارے نادرا کو بھی مبصرین میں شامل کرنے پر غور جاری ہے۔

دیما ال یحییٰ نے کہا کہ ڈی سی او رکن ملکوں کے درمیان ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے میدان میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے سرگرم عمل ہے۔

ڈیجیٹل اکانومی کو مضبوط بنانے کے لیے سرمائے اور وسائل کی دستیابی کے بارے میں ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ڈی سی او مالیاتی اداروں اور نجی شعبہ کو رکن ملکوں کی ڈیجیٹل اکانومی میں پائے جانے والے امکانات سے آگاہ کررہا ہے تاکہ نجی شعبہ اور مالیاتی اداروں کی مدد سے ان ملکوں کے انفرااسٹرکچر کو مضبوط بنایا جاسکے۔

دیما ال یحییٰ کا کہنا تھا کہ پاکستانی اسٹارٹ اپ DCO کے اقدامات سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ پاکستانی سٹارٹ اپ ڈیجیٹل معیشت کی اصل طاقت ہیں اور ہم دوسرے رکن ممالک کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاکہ ان اسٹارٹ اپس کی ترقی اور توسیع میں سہولت فراہم کرنے کے لیے موزوں انفراسٹرکچر، ٹولز اور اقدامات کی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔

قبل ازیں پریس بریفنگ کے دوران، ال یحییٰ نے اس بات پر زور دیا کہ ”انفراسٹرکچر کی بہتری اور شعبہ جاتی تبدیلی کے لیے حکومتوں، نجی شعبے، معاشرے اور مالیاتی اداروں کا تعاون ڈی سی او کا اصل جوہر ہے۔ ہم نے ڈیجیٹل اکانومی کے لیے ڈیٹا سپورٹ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل اکانومی کی بہتری کے لیے مالی معاونت پر ان کے اقدامات پر توجہ مرکوز کرنے کے مقصد کے لیے مالیاتی اداروں کو شامل کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔