- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
زمین پر موجود پانی ممکنہ طور پر سورج کے وجود سے قدیم ہوسکتا ہے
ورجینیا: سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ انہوں نے مزید ایسے شواہد دریافت کیے ہیں جس سے یہ امکانات ظاہر ہوتے ہیں کہ زمین پر موجود پانی ممکنہ طور پر سورج کے وجود سے قدیم ہو سکتا ہے۔
بین الاقوامی محققین کی ایک ٹیم نے زمین پر نصب ٹیلی اسکوپس کی مدد سے ڈیٹا حاصل کیا تاکہ اورائن جھرمٹ میں موجود کم عمر ستارے V883 اورائنِس کی کیمیائی ترتیب کا تعین کیا جا سکے۔
محققین نے ستارے کے باہر گھومتی گیس اور غبار کی ڈِسک میں بھاری پانی کے کیمیائی علامات دیکھی گئیں ہیں۔ یہ پانی عام پانی کی نسبت اندازاً 10 فی صد زیادہ کثیف ہے۔
جرنل نیچر میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین کا کہنا تھا کہ ان کی تحقیق بتاتی ہے کہ V883 اورائنِس ممکنہ طور پر وہ گمشدہ کڑی تھی جسے سائنس دان یہ سمجھنے کے لیے ڈھونڈ رہے تھے کہ ہمارے نظامِ شمسی اور زمین نے پانی کیسے حاصل کیا۔
امریکا کی نیشنل ریڈیو آسٹرونومی آبزرویٹری کے ایک ماہر فلکیات اور تحقیق کے سربراہ مصنف جان جے ٹوبِن کے مطابق حاصل ہونے والے نتائج سے نظامِ شمسی میں پانی کی موجودگی کا سراغ سورج کے وجود سے پہلے کے وقت سے لگایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ستارے کے باہر گھومتی ڈسک میں موجود پانی کے کیمیا ہمارے نظامِ شمسی میں موجود شہابیوں میں موجود کیمیا سے بہت مشابہت رکھتا ہے۔
محققین نے شمالی چلی کے ایٹاکاما صحرا میں نصب 66 ریڈیو ٹیلی اسکوپس کا استعمال کرتے ہوئے 1300 نوری سال کے فاصلے پر موجود V883 اورائنِس کا مشاہدہ کیا۔
ستارے کے باہر موجود ڈِسک کے بیرونی حصے میں پانی منجمد ہے جس کی وجہ سے ٹیلی اسکوپ کے آلات پانی کا مشاہدہ نہیں کر سکے۔ تاہم، ستارے سے خارج ہونے والی توانائی کی وجہ سے ڈسک کے اندرونی حصے کا درجہ حرارت زیادہ ہے جس کی وجہ سے پانی گیس کی صورت میں موجود ہے لہذا ماہرین نے پانی کی کیمیائی علامات کا مشاہدہ کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔